فقہ شافعی سوال نمبر – 0541
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0541
اگر میت عورت کی ہو تو کیا قبر میں اتارنے کے لیے محرم مردوں کا ہونا ضروری ہے یا کوئی بھی شخص میت کو اتار سکتا ہے؟
جواب:۔ اگر میت عورت کی ہو تو قبر میں اتارنے کے لیے محرم مرد ہو تو وہی مقدم ہے، اگر میت شادی شدہ عورت کی ہو اور اس کا شوہر تدفین کے طریقہ سے واقف ہے تو تمام رشتہ داروں کے مقابلہ میں شوہر کا میت کو قبر میں اتارنا اولی ہے اگر شوہر نہ ہو تو میت کے رشتہ دار زیادہ حقدار ہیں اگر میت کے کسی طرح کے رشتہ دار موجود نہ ہوں تو اجنبی شخص کا میت کو قبر میں اتارنا درست ہے۔
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: اما اذا كان الميت امرأة لها زوج صالح فهو المقدم علي الأب والابن وسائر الاقارب..
فان فقدوا فأهل الإصلاح من الأجانب. (المجموع٢٤٩/٥)
Fiqhe Shafi Question No/0541
If the mayyah is of woman then is it necessary for the mahram men to place the deceased in the grave or can anyone else place the deceased in the grave?
Ans; If the mayyah is of woman and there is a mahram man then he is worthy of it.. If the mayyah is of married woman and her husband knows the way of burial (tadfeen) then the husband placing the mayyah in the grave is considered to be the best when compared to the other relatives and if the mayyah doesnot have husband then the relatives of mayyah will be most deserving of carrying this act and if there are no relatives of the mayyah then it is permissible for the stranger to place the mayyah in the grave..