فقہ شافعی سوال نمبر – 0560
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0560
اگر بیٹھے بیٹھے ہلکی سی نیند لگ جائے مثلاً مسجد میں بیان سنتے وقت تو کیا اس سے وضو ٹوٹ جائے گی؟
جواب:۔ شرح مسلم میں امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب کوئی اپنی سرین کو زمین سے ٹیکا کر بیٹھے بیٹھے سوئے تو وضو نہیں ٹوٹے گا اور اگر سرین زمین سے ٹیکی ہوئی نہ ہو تو وضو ٹوٹ جائے گا چاہےدیر تک سوئے یا ذرہ سا سوئے دونوں برابر ہے، نماز کے اندر سوئے یا باہر. لہذا اگر کسی کو مسجد میں بیان وغیرہ سنتے وقت ہلکی سی نیند لگ جائے اور اس کی سرین زمین سے لگی ہوئی ہو تو وضو نہیں ٹوٹے گا اور اگر سرین زمین سے لگی ہوئی نہ ہو تو وضو ٹوٹ جائے گا. البتہ اونگھنے سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے اور اسی طرح اگر کسی کو شک ہو سونے اور اونگھنے کے درمیان تو وضو نہیں ٹوٹے گا. لیکن احتیاطاً وہ شخص وضو کرلے تو بہتر ہے ۔
أنه إذا نام جالساً ممكناً مقعدته من الأرض لم ينتقض، وإلا انتقض سواءً قل أو أكثر سواءً كان في الصلاة أو خارجها، هذا مذهب الشافعي. (شرح مسلم:57/2) أن نوم الممكن لا ينقض وغيره ينقض…… قال الشافعي في الأم والأصحاب :لا ينتقض الوضوء بالنعاس وهو السنة، وهذا لا خلاف فيه…… ولو شك أنام أم نعس وقد وجد أحدهما لم ينتقض قال الشافعي في الأم، والاحتياط أن يتوضأ (المجوع۱۹-۲۰/۲)