فقہ شافعی سوال نمبر – 0597
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0597
تصوير والے کپڑوں کی تجارت کا شرعا کيا حكم ہے؟
جواب:۔ كپڑوں ميں بيل بوٹے اور نقش نگاری کا عمل قديم ہے ليكن دور حاضر ميں نفع كثير كو ملحوظ ركھتے ہوئے فلم استار وكھلاڑی اور مشہور شخصيات كى تصويریں کپڑوں پر ہی بناتےہيں اور انہی کپڑوں کو زیادہ قميت دے کر نوجوان شوقيہ خريدتے ہيں بلا ضرورت صرف شوق كى تكميل كے لئے ايسے کپڑوں کا استعمال كرنا منع ہے کيونكہ شريعت نے جاندار کی تصوير والے کپروں کو پہنے سے منع كيا ہے جہاں تک ایسے کپڑوں کی تجارت کا مسئلہ تو يہ کراہت کے ساتھ جائز ہے۔
قال اصحاب الفقه المنهجى اما تصوير ما لا روح فيه كا لشجر والبنات والجماد فليس بحرام "””” لايصح استئجار لتصوير ذى روح۔ (الفقه المنهجى : ١٠٥/ ١٢٤/٣) قال اصحاب علماء البلد الحرام لا يجوز للانسان ان يلبس ثيابا فيها صورة حيوان او انسان ولا يجوز۔ (فتاوى علماء البلد الحرام :٧٧٣) قال امام سليمان رحمة الله عليه ويصح بيع الا طباق والثياب والفراش المصورة بصورة الحيوان ۔ (حاشية الجمل ٢٦/ ٣)