فقہ شافعی سوال نمبر – 0090
سوال نمبر/ 0090
اگر امام ایک مقتدی کے ساتھ آخری رکعت کے تشہد میں بیٹھا ہو،اس وقت اگر دوسرا مقتدی آجائے تو جماعت میں ملنے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ امام اس لئے بنایا گیا ہے تاکہ تم اس کی اقتداء کرو ،لہذاجب امام تکبیر کہے تو تم بهی تکبیر کہو جب سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو (بخاری 378)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ اگر امام ایک مقتدی کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہو اور آخری رکعت کے تشہد میں بیٹھا ہو،اس وقت اگر دوسرا مقتدی آجائے تو وہ امام کے بائیں جانب تکبیر تحریمہ کہہ کر امام سے تھوڑاپیچھے ہٹ کربیٹھ جاے،اس کے بعد امام نہ آگے ہوگا نہ مقتدی پیچھے ہوگا.
قالَ أصْحابُنا فَإنْ حَضَرَ إمامٌ ومَأْمُومٌ وأحْرَمَ عَنْ يَمِينِهِ ثُمَّ جاءَ آخَرُ أحْرَمَ عَنْ يَسارِهِ ثُمَّ إنْ كانَ قُدّامَ الإمامِ سَعَةٌ ولَيْسَ وراءَ المَأْمُومِينَ سَعَةٌ تَقَدَّمَ الإمامُ……………هَذا إذا جاءَ المَأْمُومُ الثّانِي فِي القِيامِ فَإنْ جاءَ فِي التَّشَهُّدِ والسُّجُودِ فَلا تَقَدُّمَ ولا تَأخُّرَ حَتّى يَقُومُوا ولا خِلافَ أنَّ التَّقَدُّمَ والتَّأخُّرَ لا يَكُونُ إلّا بَعْدَ إحْرامِ المَأْمُوم.(١)
(في قيام)او ركوع ومنه الاعتدال بخلاف غيرهما ولو كان تشهدا اخيرا ،فلا يسن فيه ذلك لأنه يتىأتي الا بعمل كثير ومشقة. (٢)
_____________(١) المجموع (٢٥١,٢٥٢/٤)
حاشية البجيرمي على الخطيب (١٣٥/٢)
*اسنى المطالب (٢٢٢/١)