فقہ شافعی سوال نمبر – 0092
سوال نمبر/ 0092
وتر نماز کی تینوں رکعتوں میں کیا پڑهنا سنت ہے؟
جواب: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی پہلی رکعت میں سبح اسم ربك الأعلى اور دوسری رکعت میں قل يا أيها الكافرون اور تيسری رکعت میں قل هو الله أحد اور قل أعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑهتے تهے (ترمذی 463)
اس حدیث سے فقہاء کرام نے استدلال کیا ہے کہ اگر کوئی وتر صرف ایک رکعت پڑھے تو اس ایک رکعت میں سورہ اخلاص سوره فلق سورة الناس پڑھے اور اگر تین رکعت پڑھ رہا ہے تو پہلی رکعت میں سورہ اعلی دوسری رکعت میں سورہ کافرون اور تیسری رکعت میں سوره اخلاص سوره فلق اور سوره ناس پڑھے…
إِذا صلى الْوتر رَكْعَة فَقَط قَرَأَ فِيهَا بعد الْفَاتِحَة سُورَة الْإِخْلَاص {قل أعوذ بِرَبّ الفلق} 113 الفلق الْآيَة 1 {قل أعوذ بِرَبّ النَّاس} 114 النَّاس الْآيَة 1 وَإِن صَلَاة ثَلَاثًا قَرَأَ فِي الأولى سُورَة {سبح اسْم رَبك الْأَعْلَى} 87 الْأَعْلَى الْآيَة 1 وَفِي الثَّانِيَة سُورَة الْكَافِرُونَ وَفِي الثَّالِثَة السُّور الثَّلَاث الْمُتَقَدّمَة
(نهاية الزين 102/1)
(نهاية الزين 102/1) {قل أعوذ برب الفلق} {قل أعوذ برب الناس} {سبح اسم ربك الأعلى}