فقہ شافعی سوال نمبر – 0151
سوال نمبر/ 0151
تدفین کے وقت تین مشت مٹی ڈالنے اور پہلی مرتبہ میں منھا خلقناكم اور دوسری مرتبہ میں وفیھا نعیدکم اور تیسری مرتبہ میں ومنها نخرجکم تارةً أخرى پڑهنے کا کیا ثبوت ہے؟
جواب: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنازہ پر نماز پڑھی اور چار تکبیرکہی پھر قبر کے پاس آئے اور اس پر سر کی جانب سے تین مشت مٹی ڈالی (معجم الأوسط 4673)
حضرت ابو امامہ رض فرماتی ہیں کہ جب حضرت ام کلثوم رض کو قبر میں ڈالا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے {منها خلقناكم وفيها نعيدكم، ومنها نخرجكم تارة أخرى} کی تلاوت فرمائی. (مسند احمد 22187)
فقہاء کرام نے ان احادیث سے استدلال کیا ہے کہ تدفین کے وقت تین مشت مٹی ڈالنامستحب ہے اور پہلی مرتبہ میں منھا خلقناكم اور دوسری مرتبہ میں وفیھا نعیدکم اور تیسری مرتبہ میں ومنها نخرجکم تارةً أخرى پڑهنا ہے مسنون ہے (المجموع 5/239)