فقہ شافعی سوال نمبر – 0736
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0736
تراویح میں قرآن مجید کب ختم کرنا مستحب ہے ؟
جوب:۔ تراویح میں مکمل قرآن مجید کو تجوید کی رعایت اور اطمینان کے ساتھ سے پڑھ کر ختم کرنا سنت ہے۔ جس کے لیے ہر دن ایک پارہ یا ابتداء میں کچھ دن سوا پارہ اس کے بعد ایک ایک پارہ تلاوت کی ترتیب بنانا بھی سنت ہے۔ تاکہ انتیس رمضان کو ختم قرآن مجید مکمل ہوجائے۔ لیکن اگر کسی جگہ تجوید کی رعایت اور اطمینان کے ساتھ، نیز مقتدیوں کی رضامندی سے ہر دن ایک پارہ کے بجائے دیڑھ پارہ یا زیادہ دنوں تک سوا پارہ پڑھا جائے اور ۲۹/رمضان کے بجائے ۲۷/ ۲۸ رمضان کو مکمل قرآن مجید کا ختم کیا جائے تو یہ عمل بھی خلاف سنت نہیں ہوگا۔
وأما القراءة فالمختار الذي قاله الأكثرون وأطبق الناس على العمل به أن تقرأ الختمة بكمالها في التراويح جميع الشهر، فيقرأ في كل ليلة نحو جزء من ثلاثين جزءا، ويستحب أن يرتل القراءة ويبينها، وليحذر من التطويل عليهم بقراءة أكثر من جزء۔ (الأذكار : ١٨٤/١) ولیحذرمن التطویل علیھم محلہ فی غیر امام الجمع المحصورالذی لم یتعلق بعینہ حق ورضوا بالتطویل۔ (الفتوحات الربانية: ٤/ ٢٠٧) ﻓﺈﻥ اﻟﺴﻨﺔ ﻓﻴﻬﺎ اﻟﺼﻼﺓ ﺑﺟﻤﻴﻊ اﻟﻘﺮﺁﻥ ﻓﻴﺠﺰﺋﻪ ﻋﻠﻰ اﻟﻠﻴﺎﻟﻲ ﺑﺤﻴﺚ ﻳﻜﻮﻥ ﺁﺧﺮ اﻟﺨﺘﻤﺔ ﻣﻨﻄﺒﻘﺎ ﻋﻠﻰ ﺁﺧﺮ ﻟﻴﻠﺔ ﻓﻲ اﻟﺸﻬﺮ۔ (نهاية الزين :٦٤/١)