فقہ شافعی سوال نمبر – 0328
سوال:نمبر/ 0328
کتنے سال کی بچی سے پردہ ضروری ہے؟
جواب: جب کسی بچی کی عمر اس حدتک پہنچ جاے کہ اسے دیکھنے والوں کولذت حاصل ہوتی ہواورشہوت ابھرتی ہوتوایسی بچی کی طرف دیکھنا حرام ہوگا اوراگربچی اس حد کونہ پہنچی ہوتواسے دیکھنے میں کویی حرج نہیں ہے.البتہ اس حالت میں اس کی اگلی پچھلی شرمگاہ دیکھناحرام ہوگا.
بعض فقہاء نے محل شہوت کوعمر کے ساتھ بھی مقید کیا ہے کہ اگربچی نوسال کی عمر کوپہنچ جاے تواسےبڑی اوربالغ عورتوں کی طرح دیکھنا حرام ہوگا.اس لیے کہ یہ عمر بلوغت کی عمر ہوتی ہے لیکن اگراس عمر سے پہلے ہی کسی بچی کے اندروہ کیفیت پیدا ہوگی جس سے اسے دیکھنے کودل چاہتا ہوتواسے دیکھنا اوراس سے مصافحہ حرام ہی ہوگا.
ولا بأس بالنظر إلى عورة صبي أو صبية لم تبلغ محل الشهوة وإن كان أجنبيًا، ولا ينظر إلى الفرج فإن بلغ محل الشهوة لم يجز وإذا بلغ الصبي أو الصبية عشر سنين، يجب التفريق [بين أخيه وأخته] وأمه وأبيه في المضجع (١)
قال الصيمري: وأما عورة الصبي، والصبية، قبل سبع سنين.. فالقبل والدبر، ثم تتغلظ بعد السبع… فأما بعد العشر: فكعورة البالغين؛ لأن ذلك زمان يمكن البلوغ فيه. (٢)
🔰🔰 المراجع 🔰🔰
١ – التھذیب:5/241
٢ – البیان:2/120