فقہ شافعی سوال نمبر – 0348
سوال نمبر/ 0348
کیا زوال کے بعد اور اذان سے پہلے ظہر کی سنت پڑھ سکتے ہے؟
جواب:حضرت عبداللہ بن عمروبن عاص رض سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ ہرنماز کا ابتدائی اورانتہائی وقت ہے.اورظہر کی نماز کا وقت زوال شمس سے شروع ہوتا ہے.اورعصرکا وقت داخل ہوتے ہی ختم ہوتا ہے(١)
📝 اس حدیث سے فقہاء نے استدلال کیا ہے کہ ظہرکی فرض نماز کا وقت زوال شمس سے شروع ہوتا ہے لہذا زوال شمس سے پہلے ظہر کی نماز ادا نہیں ہوگی.اسی طرح فرض نماز کے پہلے کی سنت کا وقت فرض نماز کے وقت سے شروع ہوتا ہے.لہذاظہرکی پہلی سنتوں کا وقت زوال شمس سے شروع ہوگا.چوں کہ اذان سنت ہے .اگر اذان نہ دئ جائے اور فرض پڑھے تو فرض پرھنا صحیح ہے اسی طرح سنت بھی صحیح ہوجائے گی.
📌📖ويدخل وقت هذه السنن – التي تفعل قبل الفرض – بدخول وقت الفرض، ويكون ذلك وقت الاختيار لها، فإذا فعل الفرض.. ذهب وقت الاختيار لها، وبقي وقت الجواز لها إلى خروج وقت الفرض.(٢)
📌📖(ويَدْخُلُ وقْتُ الرَّواتِبِ) اللّاتِي (قَبْلَ الفَرْضِ) بِدُخُولِ وقْتِ الفَرْضِ (و) يَدْخُلُ وقْتُ اللّاتِي (بَعْدَهُ بِفِعْلِهِ)(٣)
📚📚المراجع📚📚
١.(سنن ترمذی:١٥١)
٢.البيان ٢/٢٦
٣.نهاية المحتاج ٢/٧٧