فقہ شافعی سوال نمبر – 0366
سوال نمبر/ 0366
مطلق نفل نمازوں کو باجماعت پڑهنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت انس رض فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک دعوت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کے بعدمجھ سے فرمایاکہ کیامیں تم کونمازنہ پڑھاوں؟ توحضرت انس فرماتے ہیں کہ میں کھڑاہوگیاتوآپ نے نمازپڑھائی.میں اوربچے آپ کے پیچھے کھڑے ہوگئے اورعورتیں ہمارے پیچھے کھڑی ہوگئیں. (بخاری:380)
صاحب تحفۃ الاحوزی نے اس حدیث کے ضمن میں فرمایاکہ گھروں میں نفل نمازباجماعت پڑھناجائز ہے.مذکورہ دلیل کی بناء پرفقہاء فرماتے ہیں کہ مطلق سنت اوران سنت نمازوں کوجماعت کے ساتھ اداکرناجائزہے جن میں جماعت مسنون نہیں ہے.
قال الامام النووي : وضَرْبٌ) لا تُسَنُّ لَهُ الجَماعَةُ لَكِنْ لَوْ فَعَلَ جَماعَةٌ صَحَّ.. (١)
يُسَنُّ فُرادى كانَ أحْسَنَ، فَإنَّ السُّنَّةَ أنْ لا يَكُونَ فِي جَماعَةٍ وإنْ جازَ بِالجَماعَةِ بِلا كَراهَةٍ لِاقْتِداءِ ابْنِ عَبّاسٍ بِالنَّبِيِّ – ﷺ – فِي بَيْتِ خالَتِهِ مَيْمُونَةَ فِي التَّهَجُّدِ.. (٢)
_____________(١) المجموع (٥/٤)
(٢) مغني المحتاج (٤٥٠/١)
*تحفة الأحوذي (٢٤/٢)