فقہ شافعی سوال نمبر – 0370
سوال نمبر/ 0370
حالت جنابت میں بدن کے کسی حصہ کے بال نکالنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت ابو ھریرة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے ایک راستے پر ان سے ملاقات کی اس حال میں کہ وہ جنبی تھے، پھر آپ وہاں سے لوٹ گئے، پھر غسل کرکے واپس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:’تم کہاں تھے اے ابو ھریرة؟’ تو حضرت ابو ھریرة رضی اللہ عنہ نے کہا:’میں جنبی تھا، مجھے یہ پسند نہیں کہ میں آپ کے پاس بغیر پاکی کہ بیٹھوں’. تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سبحان اللہ! بے شک مسلمان نجس نہیں ہوتا’۔ (بخاری 283) (مسلم 371)
امام بخاری علیہ الرحمہ نے تعلیقا حضرت عطاء رضی اللہ عنہ سے یہ روایت نقل کی ہے کہ جنبی حجامت کرسکتا ہے، اور اپنے ناخن تراش سکتا ہے اور اپنے سر کے بال منڈھا سکتا ہے اگر چہ
کہ وضو بھی نہ کرے۔( بخاري 65/1)
امام نوویؒ نے اس حدیث (بے شک مسلمان نجس نہیں ہوتا) کی شرح میں یہ ارشاد فرمایا ہے کہ یہ حدیث مسلمان کی زندگی اور مرنے کے بعد پاک ہونے کی بڑی دلیل ہے۔ زندہ شخص بالاجماع پاک ہے۔ ( شرح مسلم 66/4)
جب یہ ثابت ہوگئی کہ مسلمان نجس نہیں ہوتا تو اس کا پسینہ، لعاب اور آنسوں بھی پاک ہوں گے، چاہے وہ حالت جنابت ہی میں کیوں نہ ہو،ان دلائل کی بنیاد پر حالت جنابت میں بدن کے کسی حصہ کے بال اورناخن نکالنے کی اجازت ہوگی۔اورنکالنے پرگناہ بھی نہیں ہوگا
لیکن ائمہ شوافع میں امام غزالیؒ اور امام خطیب شربینیؒ نے فرمایا ہے کہ حالت جنابت میں بدن کے کسی حصہ کے بال نہ نکالنا بہتر ہے
إيصال الماء إلى جَمِيع) أجزاء (الشّعْر) ظاهرا وباطنا وإن كثف ويجب نقض الضفائر إن لم يصل الماء إلى باطِنها إلّا بِالنَّقْضِ لَكِن يُعْفى عَن باطِن الشّعْر المَعْقُود ولا يجب غسل الشّعْر النّابِت فِي العين أو الأنف وإن كانَ يجب غسله من النَّجاسَة لغلظها… (١)
_____________(١)الإقناع (٦٩/١)
*اسنى المطالب مع حاشية (٧٠/١)
امام نوویؒ نے اس حدیث (بے شک مسلمان نجس نہیں ہوتا) کی شرح میں یہ ارشاد فرمایا ہے کہ یہ حدیث مسلمان کی زندگی اور مرنے کے بعد پاک ہونے کی بڑی دلیل ہے۔ زندہ شخص بالاجماع پاک ہے۔ ( شرح مسلم 66/4)
جب یہ ثابت ہوگئی کہ مسلمان نجس نہیں ہوتا تو اس کا پسینہ، لعاب اور آنسوں بھی پاک ہوں گے، چاہے وہ حالت جنابت ہی میں کیوں نہ ہو،ان دلائل کی بنیاد پر حالت جنابت میں بدن کے کسی حصہ کے بال اورناخن نکالنے کی اجازت ہوگی۔اورنکالنے پرگناہ بھی نہیں ہوگا
لیکن ائمہ شوافع میں امام غزالیؒ اور امام خطیب شربینیؒ نے فرمایا ہے کہ حالت جنابت میں بدن کے کسی حصہ کے بال نہ نکالنا بہتر ہے ۔( الاقناع (70/1) (وحاشية مع اسني المطالب 70/1)