فقہ شافعی سوال نمبر – 0869
فقہ شافعی سوال نمبر / 0869
*جانور کو ذبح کرتے وقت پوری گردن کٹ جائے اور جسم سے الگ ہوجائے تو کیا ذبیحہ درست ہوگا یا نہیں؟*
*جانور ذبح کرتے وقت اس بات خیال رکھیں کہ گردن پوری طرح جسم سے الگ نہ ہوجائے ہاں اگر چھری زیادہ تیز ہونے کی وجہ سے اچانک پوری گردن کٹ جائے تو اس صورت میں ذبیحہ حلال ہوگا البتہ عمدا ایسا کرنا مکروہ ہے۔*
*علامه ماوردي رحمه الله علیہ فرماتےہیں: ﻗﺎﻝ اﻟﻤﺎﻭﺭﺩﻱ ﻭﻫﺬا ﺻﺤﻴﺢ ﻳﻜﺮﻩ ﺇﺫا ﻗﻄﻊ اﻟﺤﻠﻘﻮﻡ ﻭاﻟﻤﺮﻱء ﻭاﻟﻮﺩﺟﻴﻦ ﺃﻥ ﻳﺰﻳﺪ ﻓﻲ اﻟﺬﺑﺢ ﻟﻮﻗﻮﻉ اﻟﺬﻛﺎﺓ ﺑﻬﺎ ﻭﺇﺯﻫﺎﻕ ﺭﻭﺣﻪ ﺑﻤﺎ ﺯاﺩ ﻋﻠﻴﻪ ﻓﺈﻥ ﺯاﺩ ﻓﻲ اﻟﺬﺑﺢ ﺣﺘﻰ ﻗﻄﻊ ﺭﺃﺳﻬﺎ ﻟﻢ ﺗﺤﺮﻡ۔* (الحاوي الكبير:٩٨/١٥) *علامہ رملی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: وَيُكْرَهُ لَهُ إبَانَةُ رَأْسِهَا حَالًا وَزِيَادَةُ الْقَطْعِ وَكَسْرُ الْعُنُقِ وَقَطْعُ عُضْوٍ مِنْهَا وَتَحْرِيكُهَا وَنَقْلُهَا حَتَّى تَخْرُجَ رُوحُهَا۔* (نهاية المحتاج:١١٨/٨)