فقہ شافعی سوال نمبر – 0939
فقہ شافعی سوال نمبر / 0939
لیبر روم میں بچوں کی پیدائش کے دوران کپڑوں پر Amniotic fluid (رحم میں پایا جانے والا سیّال، جس میں جنین تیرتا رہتا ہے) لگ جاتا ہے یہ پاک ہے یا نجس؟ اگر وہ کپڑوں میں لگ جائے تو اسی پر نماز پڑھنے کا کیا مسئلہ ہے؟
عورت کی فرج کے اندرونی حصے سے نکلنے والی ہر چیز نجس ہے اور بچہ کی پیدائش کے وقت یا اس سے پہلے عورت کی شرمگاہ سے نکلنے والا پانی بھی نجس ہے اور أطباء کا کہنا ہے کہ بچہ پیدا ہونے کے کچھ دنوں پہلے سے عورت کی بچہ دانی میں جو پانی ہوتا ہے اس میں بچہ کا پیشاب بھی ہوتا ہے۔ اگر بچہ باہر نکلنے سے پہلے یا عین ولادت کے وقت یا پیدا ہونے کے بعد وہ پانی کپڑے پر لگ جائے تو اس کپڑے کو دھوئے بغیر نماز پڑھنا درست نہیں.
قال الإمام زين الدين المليباري رحمة الله عليه: في بيان أحكام النجاسة) ما يخرج من وراء باطن الفرج فإنه نجس قطعا ككل خارج من الباطن وكالماء الخارج مع الولد أو قبله (إعانة الطالبين :١٣٩/١)
قال الإمام ابن حجر الهيتمي رحمه الله في بيان أحكام النجاسة) ككل خارج من الباطن كالماء الخارج مع الولد أو قبيله (تحفة المحتاج :١٠٣/١)
قال الأستاذ محمد الزحيلي حفظه الله البول نجس لأن أعرابيا بال في المسجد فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم صبوا عليه ذنوبا من ماء أي: دلوا لتطهير محل النجاسة، والغائط أشد (المعتمد:٤٣/١)