فقہ شافعی سوال نمبر – 1014
فقہ شافعی سوال نمبر /1014
اگر کسی شخص کی شلوار گھٹنوں سے اوپر پھٹی ہوئی ہو اور اس کے اوپر کُرتا پہنا ہوا ہو تو کیا اس صورت میں نماز صحیح ہوگی؟
نماز کے لیے مرد کا ستر ناف سر گھٹنے تک ہے اور نماز کے لیے اتنا ستر ہونا مرد کے لیے ضروری ہے۔ لہذا اگر شلوار کا پھٹے ہوئے حصہ کو اوپر سے کوئی کپڑا ڈھانک دے تو نماز ہو جائے گی اگر ستر کا حصہ دکھائی دیتا ہو تو نماز صحیح نہیں ہوگی۔
*قال الإمام النووي رحمه الله: فسترة العورة شرط لصحة الصلاة….. ويشترط سترة العورة من أعلى ومن الجوانب ولا يشترط من أسفل الذيل والإزار * (المجموع: ١٨٩/٤-١٩٣)