فقہ شافعی سوال نمبر – 1056
فقہ شافعی سوال نمبر / 1056
امانت رکھی ہوئی رقم رکھنے والے کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے شخص کو قرض کے طور پر دے سکتے ہیں؟ اگر دے اور وہ واپس نہ کرے تو کیا امانت رکھنے والا شخص اس رقم کا ذمہ دار ہوگا یا نہیں؟
اگر کسی کی رقم امانت رکھی ہو اور کوئی دوسرا شخص بغیر اجازت کے امانت میں رکھی ہوئی رقم لے گا تو دینے والا شخص اس رقم کا ذمہ دار ہوگا کیونکہ مذکورہ مال کسی اور کا ہے جو اس کے پاس بطور امانت رکھا گیا ہے چونکہ امانت کے مال میں مالک کی اجازت کے بغیر امین کو کسی بھی طرح کے تصرف کا حق نہیں ہے۔
الخِيانَةُ، وهُوَ أنْ يُخْرِجَها لِيَبِيعَها، أوْ لِيُنْفِقَها، فَهَذا عُدْوانٌ يَجِبُ بِهِ الضَّمانُ وكَذَلِكَ لَوْ جَحَدَها (الحاوي الكبير :٨/٣٦٢ )
إذا صارَتِ الوَدِيعَةُ مَضْمُونَةً عَلى المُودَعِ بِانْتِفاعٍ أوْ إخْراجٍ مِنَ الحِرْزِ أوْ غَيْرِهِما مِن وُجُوهِ التَّقْصِيرِ (روضة الطالبين وعمدة المفتين :٦/٣٣٥)
*مغني المحتاج:٣ /٨٨