فقہ شافعی سوال نمبر – 1186
فقہ شافعی سوال نمبر / 1186
اگر کوئی شخص نذر مانے کہ میں کالج میں پاس ہوگیا تو اتنے دن روزے رکھونگا یا اتنی رکعتیں نماز پڑھونگا کیا اس طرح نذر ماننا درست ہے اور اس نذر کا پورا کرنا ضروری ہے یا نہیں؟
اس طرح سے نذر ماننا درست ہے۔ اور اس نذر کا پورا کرنا ضروری ہے۔
علامہ خطیب شربینی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: نَذْرُ الْمُجَازَاةِ وَهُوَ الْمُعَلَّقُ بِشَيْءٍ (بِأَنْ يَلْتَزِمَ) النَّاذِرُ… ذَهَبَ عَنِّي كَذَا (فَلِلَّهِ عَلَيَّ أَوْ فَعَلَيَّ كَذَا) مِنْ عِتْقٍ أَوْ صَوْمٍ أَوْ نَحْوِهِ (فَيَلْزَمُهُ ذَلِكَ إذَا حَصَلَ الْمُعَلَّقُ عَلَيْهِ). مغني المحتاج: ٣١٩/٧
امام نووى رحمة الله عليه فرماتے ہیں: نَذْرُ الْمُجَازَاةِ، وَهُوَ أَنْ يَلْتَزِمَ قُرْبَةً فِي مُقَابَلَةِ حُدُوثِ نِعْمَةٍ، أَوِ انْدِفَاعِ بَلِيَّةٍ، كَقَوْلِهِ: إِنْ شَفَى اللَّهُ مَرِيضِي، أَوْ رَزَقَنِي وَلَدًا، فَلِلَّهِ عَلَيَّ إِعْتَاقٌ، أَوْ صَوْمٌ، أَوْ صَلَاةٌ. فَإِذَا حَصَلَ الْمُعَلَّقُ عَلَيْهِ، لَزِمَهُ الْوَفَاءُ بِمَا الْتَزَمَ (روضة الطالبين: ٤٨٠)
كنز الراغبين:٦٩٠/٢