فقہ شافعی سوال نمبر – 0233
سوال نمبر/0233
حج و عمرہ کے موقع پر اکثر لوگ حطیم کعبہ میں نماز پڑھنے کے لئے حد سے زیادہ کوشش کرتے ہیں.شرعا وہاں نماز پڑھنے کی کوئی خاص فضیلت وارد ہے؟
جواب:۔ حضرت عائشہ رضي الله عنها سے روایت ہے کہ میں کعبة الله میں داخل ہوکر نماز پڑھنا چاہتی تھی. مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر حطیم میں داخل کیا اور فرمایا کہ جب تم کعبة الله میں داخل ہونا چاہو تو حطیم میں داخل ہوکر نماز پڑھ لو.چونکہ حطیم کعبۃ اللہ کا ہی حصہ ہے.اس لئے کہ جب تیری قوم نے کعبۃ ا للہ کی تعمیر کی توحطیم کو کعبۃ اللہ سے باہر رکھا (سنن ابوداود:2028)
حضرت ابن عباس رض سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کعبۃ اللہ میں داخل ہوجائے وہ نیکی اور بھلائی میں داخل ہوگیا اور برائیوں سے نکل گیا اور بخشا ہوا باہر نکلا (سنن بیہقی:7/9822)
مذکورہ دلائل کی بناء پر حطیم میں احادیث میں موجود فضیلت کے حصول کے لئے فقہاء نے حطیم میں نماز ادا کرنا اور دعاء کرنا مستحب قرار دیا ہے.اس لئے کہ اس میں دعا قبول ہوتی ہے.البتہ واضح رہے کہ اس فضیلت کے حصول کے لئے عام طور پر ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لئے جو بھیڑ اور ایک دوسرے کو ڈھکیل کر تکلیف اور ایذا رسانی کا سبب بنتے ہیں اس سے احتیاط برتنا چاہیے اس لئے کہ کسی کو تکلیف پہچانا جائز نہیں ہے. (مغنی المحتاج:2/272) (المجموع:8/196)
Fiqhe Shafi Question No/0233
During the period of Hajj and Umrah most of the people tries their best to reach hateem and perform Salah there.. According to sharia Is there any special greatness or proficiency for performing Salah in hateem?
Ans: Hazrat Aisha R.A said when i expressed the wish to perform salah within Kabah then Prophet(peace and blessings of Allah be upon him) took me by the hand and led me into the hijr(hateem) where he said ‘ Perform Salah here if you wish to enter the Kabah as this is a part of Kabah.. because when the people of your nation built kabah,they placed hateem out of the Kabah ( adjacent to the kabah) (Sunan abu dawood:2028)
Hazrat Ibn Abbas R.A narrated that Prophet sallallahu alaihi wasallam said: Whoever enters Kabah as though he entered in goodness and virtue.. (Sunan Baihaqi: 9822/7)
Based on mentioned hadeeths that reveals the achievement of proficiency by praying salah in hateem , The scholars(fuqaha) revealed that praying salah and supplicatting in hateem are desirable acts..Because the supplications made in hateem get accepted .. However,This should be made clear that to achieve the greatness and proficiency of praying salah in hateem people usually thrust and push eachother in the crowd and trouble others so such acts must be avoided.. Because it is not appropriate to trouble others..