فقہ شافعی سوال نمبر – 0252
سوال نمبر/ 0252
ایک عورت حج کو جانے والی تھی اور اسی ماہ اسکے شوہر کا انتقال ہو گیا. کیا اب اس عورت کیلئے سفر حج کی اجازت ہے؟
جواب : اللہ رب العزت کا ارشاد گرامی ہے "جو لوگ تم میں سے فوت ہو جائے اور بیویاں چھوڑدیں تو وہ بیویاں اپنے آپ کو چار ماہ دس دن روکے رکھیں
آیت کریمہ میں عورت کیلئے شوہر کے انتقال کے بعد چار ماہ دس دن عد ت گذارنے کا حکم دیا گیا ہے.اور اس عدت میں عورت کیلئے گھر سے باہر نکلنا ممنوع ہے.لہٰذا کسی عورت پر عدت واجب ہونے کے بعد حج وعمرہ کا احرام باندھ کر حج وعمرہ کے سفر پر جانا بھی ممنوع ہے, البتہ احرام کے بعد عدت واجب ہو جائے تو ایسی عورت کیلئے سفر حج و عمرہ کی گنجائش ہے.ایسی عورت اپنا حج و عمرہ پورا کرے گی.اور یہ عدت سفرکے لئے مانع نہیں ہوگی، اسلئے کہ احرام کے بعد عدت واجب ہوگی ہے.
امام نووی فرماتے ہیں: اذا احرمت ثم وجبت العدة بوفاة زوج او طلاقه لزمها المضي في الاحرام واعمال النسك ولا تكون العدة مانعة لان الاحرام سابق. (المجموع 242/8)
اما اذا وجبت ثم احرمت با الحج فقد لزمہ القعود للعدۃ لاحول لا یمکن الجمع بینھما.ثم ان العدة سبقت الاحرام فقدمت العدۃ علی الاحرام . (المجموع:19/258)
Question no/ 0252
A woman was about to go for hajj pilgrimage but her husband died this month, is it permissible for her to go for hajj?
Ans: Allah says; And those of you who die and leave wives behind them, they ( the wives) shall wait( as regards their marriage ) for four months and ten days..
According to this verse, A woman must observe iddah of four months and ten days after the death of her husband.. During this period, she must not go out of the house.. Therefore it is prohibited for the woman to wear ehram of hajj and umrah or go for hajj pilgrimage if the iddah had been obligatory(wajib) for her… however if the iddah becomes obligatory for the woman in the state of ehram then she can go to hajj pilgrimage.. Such woman can complete her hajj and umrah And also this iddah will not be prohibited for the journey because the iddah had become obligatory(wajib) after ehram…