فقہ شافعی سوال نمبر – 0134
سوال نمبر/ 0134
اگر والد کے پاس اپنے بچے کا عقیقہ کرنے کی طاقت نہ ہو تو کیا وہ بچے کے مال سے اسکا عقیقہ کر سکتا ہے؟
جواب:۔ باپ یا ولی بچے کے مال سے عقیقہ نہیں کرسکتا ہے ۔
حضرت ابن عباس سے مروی ھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کا عقیقہ خود اپنی طرف سے کیا۔(ابوداود: 2831 )
اس حدیث پاک سے فقہاءکرام نے استدلال کیا ہے کہ عقیقہ کے خرچ کا ذمہ دار بچے کا باپ یا اسکی غیر موجودگی میں وہ شخص جس پر اس بچے کا نفقہ واجب ہوتا ہے. چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کا عقیقہ اسلئے کیا کہ حضرت علی تنگدست تھے اور انکی تنگدستی کی بناء ان کا نفقہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر لازم تھا۔ لہذا باپ یا ولی بچے کے مال سے عقیقہ نہیں کرسکتا۔
انما يعق عن المولود من تلزمه نفقته من مال العاق لا من مال المولود۔ (المجموع: 8/324)
اما من مال المولود فلا يجوز للولي ان يعق عنه من ذلك،لان العقيقة تبرع وهو ممنوع منه من مال المولود،فان فعل ضمن كما نقله في المجموع عن الاصحاب ۔(مغنی المحتاج:6/180)