فقہ شافعی سوال نمبر – 0282
سوال نمبر/ 0282
اگر کوئی شخص عمامہ پہنا ہو اور وہ سر کے کسی حصہ میں مسح کرے تو کیا اس کے سر کا مسح صحیح ہوگا یا نہیں؟
جواب:۔ اگر کوئی شخص عمامہ پہنا ہو اور وہ سر کے پچھلے حصہ کا مسح کرے اور عمامہ پر مسح نہ کرے تب بھی سر کے مسح کا فرض ادا ہوجائے گا اس لیے کہ سر کے مسح میں شرط یہ ہے کہ جن بالوں پر وہ مسح کر رہا ہو وہ بال سر کے حدود سے باہر نہ ہو، نہ آگے کی جانب سے سر سے باہر نہ ہو اور نہ پیچھے کی جانب سے بھی سر کے حصہ سے باہر نہ ہو۔ البتہ اگرکوئی بالوں پر مسح کے بغیر صرف عمامہ پر مسح کرے تو فرض ادا نہیں ہوگا۔ جس کی بناء پر وضو درست نہیں ہوگا۔
علامه عمرانی رحمة الله عليه فرماتے ہیں۔
فان كان علي راْسه عمامة ولَم يرد نزعتها فالمستحب، وان يمسح بناصيته ويتمم المسح على العمامة،لما روي المغيرة بن شعبة: ان النبي صلى الله عليه وسلم مسح بناصيته وعلى عمامته،فان اقتصر على مسح العمامة لم يجزئه (البيان 1/227)
علامہ کردی رحمة الله عليه فرماتے ہیں
الرابع مسح شيء … من شعرة الرأس .. اومن شعرہ …. في يده بحيث لا يخرج الممسوح من الرأس بالمد من جهة نزوله من اَي جانب كان۔(شرح المقدمة الحضرمية على الحواشي المدنية 1/69)