فقہ شافعی سوال نمبر – 0029
سوال نمبر/ 0029
اگر نماز پڑھنے والے نے سترہ رکھا ہو تو سخت ضرورت کے وقت اس کے اندر سے گزرنے کا حکم کیا ہے؟
جواب :۔حضرت ابوجہیم رضی اللہ عنہ سے روایت کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر نمازی کے آگے سے گذرنے والے کو اس کا گناہ معلوم ہوجاے تو وہ وہاں چالیس سال رکنا برداشت کرے گا (لیکن گذرے گانہیں )(بخاری :480)
اس حدیث اور دیگر احادیث کی بناء پر فقہاء فرماتے ہیں کہ اگر نمازی نے اپنے سامنے سترہ رکھا ہو تو اس کے اندر سے گذرنا حرام ہے. چاہے وہ دوسرا راستہ نہ پاے یا کوئی مجبوری کیوں نہ ہو لیکن اگر کوئی راستہ میں نماز پڑھ رہا ہو یا ایسی جگہ نماز پڑھ رہا ہو جہاں لوگ زیادہ آتے جاتے ہوں اور دوسرا کوئی راستہ بھی نہ ہو تو سخت ضرورت کے تحت فقہاء نے نمازی کے سترہ کے اندر سے گذرنے کی گنجائش دی ہے۔ لہذا اس وقت نمازی کو اسے روکنا بھی مشروع نہیں ۔
————–
ثم قال الأئمة: ما ذكرناه من النهي عن المرور [و] ( 1) دفع المار فيه إذا وجد المار سبيلا سواه، فإن لم يجد، وازدحم الناس، فلا نهي عن المرور، ولا يشرع الدفع۔(نهاية المطلب 226/2)