فقہ شافعی سوال نمبر – 0120
سوال نمبر/ 0120
آج کل حجامہ(پچھنہ) لگوانا عام ہو گیا ہے۔تو کیا پچھنہ لگوانے کے بعد غسل کرنا مستحب ہے ؟
جواب:۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم چار اسباب کی وجہ سے غسل کرتے تھے ۔جنابت کی وجہ سے جمعہ کے دن حجامہ لگوانے کے بعد میت کو غسل دینے کے بعد (ابو داؤد 348)
اس حدیث کے تحت امام خطابی فرماتے ہیں کہ حجامہ کے بعد غسل کرنا یہ گندگی کو دور کرنے کیلئے ہے۔ اسلئے کہ حجامہ لگوانے والا خون کے چھینٹوں سے محفوظ نہیں رہتا۔ نیز حجامہ کے بعد چونکہ بدن میں کمزوری پیدا ہوتی ہے اور غسل اس کمزوری اور ضعف کو دور کرتا ہے اور بدن میں نشاط اور چشتی پیدا کرتا ہے نیز طھارت میں احتیاط اور نظافت کی زیادتی کی لئے غسل کرنا مستحب ہے۔
————
قال الشيخ شمس الحق
قال الخطابي : ومعقول أن الاغتسال من الحجامة إنما هو لإماطة الأذى وإنما لا يومن من أن يكون أصاب المحتجم رشاش الدم فالإغتسال منه استظهار بالطهارة استحباب للنظافة۔(عون المعبود:10/2)
قال النووي رحمة الله عليه:
والمختار: الجزم بإستحباب الغسل من الحجامة والحمام فقد نقل صاحب جمع الجوامع فى منصوصات الشافعي أنه قال أحب الغسل من الحجامة و الحمام وكل أمر غير الجسد وأشار الشافعي إلى أن حكمته أن ذالك يغير الجسد ويضعفه والغسل يشده وينعشه۔(روضة الطالبين:550/1)