فقہ شافعی سوال نمبر – 0063
سوال نمبر/ 0063
اگر کسی دوسرے کی مرغی اپنے گھر میں انڈا دے اور ہمیں معلوم نہ ہو کہ مرغی کس کی ہے تو اس انڈے کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔اگر کسی دوسرے کی مرغی اپنے گھر میں انڈا دے اور اس کا مالک معلوم نہ ہو تو اس انڈے کو معمولی لقطہ کے حکم میں مان کراستعمال کرسکتے ہیں اگر بعد میں اس کا مالک معلوم ہوجائے اور وہ اس چیز کی رقم طلب کرے تو اسکے مالک کو اس کی قیمت لوٹانا ضروری ہے۔
—————
علامه عمراني فرماتے ہیں:
وإن وجدها(أي اللقطة) في موضع مباح…. فإن كانت يسيرة بحيث يعلم أن صاحبها لو علم أنها ضاعت منه لم يطلبها كزبيبة أو تمرة وما أشبهها لم تجب تعريفها وله أن ينتفع بها فى الحال ، لما روي أنس رضي الله عنه أن النبي صلي الله عليه وسلم مر بتمرة مطروحة فى الطريق فقال "لولا أني أخشي أن تكون من تمرة الصدقة لأكلتها”(438/7-439)