فقہ شافعی سوال نمبر – 0436
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0436
اگر کوئی شخص محنت مزدوری والا کام کرتا ہو اور اس کی وجہ سے گرد و غبار اس کے پیٹ میں چلا جائے تو ایسے شخص کے روزے کا کیا مسئلہ ہے؟
جواب:۔ عام طور پر محنت مزدوری کرنے والے کام میں غبار اور ذرات وغیرہ پیٹ میں چلےجاتےہیں اور ظاہر سی بات ہے کہ اس سے بچنا ممکن نہیں ہوتا، لہذا شریعت نے اس سے درگذر کیا ہے، اور ایسی صورت میں اس شخص کا روزہ نہیں توٹے گا.
امام نووي رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
اﺗﻔﻖ ﺃﺻﺤﺎﺑﻨﺎ ﻋﻠﻰ ﺃﻧﻪ ﻟﻮ ﻃﺎﺭﺕ ﺫﺑﺎﺑﺔ ﻓﺪﺧﻠﺖ ﺟﻮﻓﻪ ﺃﻭ ﻭﺻﻞ ﺇﻟﻴﻪ ﻏﺒﺎﺭ اﻟﻄﺮﻳﻖ ﺃﻭ ﻏﺮﺑﻠﺔ اﻟﺪﻗﻴﻖ ﺑﻐﻴﺮ ﺗﻌﻤﺪ ﻟﻢ ﻳﻔﻄﺮ ﻗﺎﻝ ﺃﺻﺤﺎﺑﻨﺎ ﻭﻻ ﻳﻜﻠﻒ ﺇﻃﺒﺎﻕ ﻓﻤﻪ ﻋﻨﺪ اﻟﻐﺒﺎﺭ ﻭاﻟﻐﺮﺑﻠﺔ ﻻﻥﻓﻴﻪ ﺣﺮﺟﺎ (المجموع327/328/6
Fiqhe Shafi Question No/0436
If a person is a hardworking labourer due to which the dust goes into his stomach then what is the ruling with regard to his fast?
Ans; Usually due to the hardworking labour the dust goes into the stomach and it is impossible to refrain from it Therefore, According to shariah it is forgiven and in this situation his fast does not invalidate