فقہ شافعی سوال نمبر – 0469
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0469
کیا زکات کے مال کو مدرسہ کے ذاتی اخراجات کیلئے یا مدرسہ کی عمارت کی تعمیر میں دینا درست ہے؟
جواب: زکوٰۃ کے مال کو مدرسہ کے ذاتی اخراجات کے لئے یا مدرسہ کی تعمیر میں دینا درست نہیں ہے الا یہ کہ زکات کی رقم مستحقین طلبہ کے حوالے کی جائے اور وہ اس رقم کو مدرسہ کے ذمہ دار حضرات کے پاس بخوشی جمع کروائے اور ذمہ داران اس مال کے ذریعہ ان کےکھانے پینے رہنےاور دوسری ضروریات کا انتظام کرے۔
علامہ دمیاطی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: ولا يجوز دفع الزكاة لبناء مسجد إبتداء. (إعانة الطالبين2/117)
امام بغوى رحمة الله عليه فرماتے ہیں: إنما الصدقات للفقراء.. الخ بين الله تعالى فى هذه الآية أهل الصدقات وجعلها لثمانية أصناف. (تفسير البغوى:379)
علامه زکریا انصاری رحمة الله عليه فرماتے ہیں: فإن اشتغل عنه اي عن المكسب بعلم شرعي يتأتى منه تحصيله وكان الكسب يمنعه منه … حلت الزكاة (أسنى المطالب 2/191-192)
Fiqhe Shafi Question No/0469
Is it right to give zakat money to madrasas or for building of madrasas?
Ans: It is not right to give zakat money to madrasas or for building of madrasas, if not the money of zakat should be handed over to deserving students and the students must happily handover the money to the responsible men of the madrasa and the responsible men must utilize this money for the eating, drinking and other arrangements of the student