فقہ شافعی سوال نمبر – 0478
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0478
میت کی وصیت کے بغیر میت کی طرف سے نفل اور فرض حج ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :۔اگر کوئی شخص اس حال میں مرجائے کہ اس پر فرض حج باقی تھا تو اس کے ورثہ اس کی طرف سے حج کا فریضہ ادا کرینگے اگرچہ مرنے والے نے وصیت کی ہو یا نہیں کی ہو، البتہ نفل حج میت کی وصیت کے بغیر کرنا جائز نہیں ہے۔
(وَأَمَّا) الْحَجَّةُ الْوَاجِبَةُ بِقَضَاءٍ أَوْ نَذْرٍ فَيَجُوزُ النِّيَابَةُ فِيهَا عَنْ الْمَيِّتِ وَالْمَعْضُوبِ بِلَا خِلَافٍ
أراد إنسان أن يحج عن الميت حجا ليس بواجب عليه ولم يوص به..
قال الشيخ أبو حامد: فلا يختلف المذهب: أنه لا يجوز النيابة في هذه المسائل (المجموع ٨١/٧) (ترمذی /٩٢٩) *بحر المذھب ٢٤٩/٣ (۳)البيان ٤٦/٤ *الحاوي الكبير ١٧/٤
Fiqhe ShafiQuestion no:0478
How about performing obligatory (fardh) or nifl hajj on behalf of the deceased without the will of deceased one?
Ans; If an individual dies in a state where he had fardh hajj pending on him then his offspring shall perform the hajj on behalf of him even if the deceased person have not make the will for it.. However performing nifl hajj without the will of the deceased person is not permissible..