استقبالِ رمضان 03-06-2016
مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
سوال نمبر/ 0182
اگر کوئی عورت رمضان کی برکتوں اور رمضان کو مکمل طور پر عبادت میں گزارنے کے لیے یا بعد میں قضاء روزے رکهنے کی پریشانی سے بچنے کے لیے حیض کو روکنے کی دوائیں استعمال کرکے رمضان ہی میں روزہ رکهنا چاہیے تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟
جواب :- ماہ رمضان برکتوں اور فضیلتوں والا مہینہ ضرور ہے، مگر اس مہینہ کی برکتوں کو حاصل کرنے کے لیے کسی عورت پر حیض کو روکنے والی دوائیں نہ کهانا بہتر ہے۔ البتہ اگر کسی مسلمان ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد یہ بات یقینی ہوجائے یا ظن غالب ہوجائے کہ کچھ نقصان نہیں ہوگا تو پهر حیض کو روکنے یا آگے پیچهے کرنے والی دوائیں کهاکر روزہ رکهنے کے لیے طہارت کو باقی رکهنا جائز ہے، جیسا کہ ایام حج میں اس کی اجازت دی گئی ہے، اور فقہاء کے کلام سے کسی قسم کا نقصان نہ ہونے کی صورت میں حیض روکنے کی ادویہ کے استعمال کی اجازت معلوم ہوتی ہے۔
(تحفۃ الباری فی الفقہ الشافعی 1/362) (بحوالہ فتاوی الصیام لابن جبرین)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)