مسلمان کی سربلندی ایمان میں پوشیدہ ہے – 10-11-2023
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
مولانا خواجہ معین الدین اكرمی صاحب مدنی
مولانا خواجہ معین الدین اكرمی صاحب مدنی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
فقہ شافعی سوال نمبر / 1224
تدفین کے کچھ دنوں بعد معلوم ہوجائے کہ قبرستان سے متصل زمین کسی دوسرے کی ملکیت ہے اور زمین کا مالک میت کو قبرستان کی زمین میں منتقل کرنے کا مطالبہ کرے تو کیا میت میں تغیر پیدا ہونے کے بعد بھی میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرسکتے ہیں؟
اگر تدفین کے کچھ دنوں بعد معلوم ہوجائے کہ قبرستان سے متصل زمین کسی دوسرے کی ملکیت ہےتو زمین مالک کے لیے مستحب یہ ہے کہ وہ میت کو منتقل نہ کرے۔ اگر زمین مالک میت کو منتقل کرنے پر اصرار کرے اگرچہ میت میں تغیر ہوا ہو تب بھی میت کو دوسری جگہ منتقل کرنا ہوگا چونکہ دوسرے کی زمین پر زمین مالک کی اجازت کے بغیر دفن کرنا جائز نہیں ہے۔
وإن دفن رجل بأرض غيره بغير إذنه…. فالمستحب لصاحب الأرض: أن لا ينقله؛ لأن في ذلك هتكًا لحرمته، فإن نقله جاز؛ لأنه دفن فيها بغير إذنه. البيان: ٣/٩٧
إِذَا دُفِنَ فِي أَرْضٍ مَغْصُوبَةٍ، يُسْتَحَبُّ لِصَاحِبِهَا تَرْكُهُ، فَإِنْ أَبَى، فَلَهُ إِخْرَاجُهُ وَإِنْ تَغَيَّرَ. روضة الطالبين:٢/١٤٠
كفاية النبيه: ٥/١٥٨
الحاوي الكبير:٧/١٧١
المذهب للروياني ٦/٤٣٣
فقہ شافعی سوال نمبر / 1223
ںاپ اگر غلط چیزوں میں پیسہ لگاتا ہو یعنی شراب یا جوا وغیرہ کا عادی ہو تو بیٹوں کے لیے انہیں خرچہ پانی کے لیے پیسہ دینے کا کیا مسئلہ ہے؟ اگر جھوٹ بول کر پیسہ لے اور جوا یا شراب کے لیے استعمال کرے تو پھر اس کا کیا حکم ہوگا؟
اگر کسی کا باپ شراب یا جوا کا عادی ہو اور باپ کے پاس ذریعہ معاش نہ ہو یا کام کاج سے عاجز ہو تو ایسی صورت میں بچوں پر باپ کا نفقہ واجب ہوگا۔ باپ اگرچہ گناہ کے کاموں میں ملوث ہو تب بھی باپ کا نفقہ بچوں پر واجب ہوگا۔ گناہ کے کاموں میں ملوث ہونے کی وجہ سے نفقہ ساقط نہیں ہوگا۔ ہاں اگر یقینی طور پر معلوم ہو کہ باپ یہ پیسے حرام کاموں میں خرچ کریں گا تو ایسی صورت میں بچوں کے لیے باپ کو پیسہ دینا حرام ہے۔ لیکن اولاد پر واجب کہ والدین کے لیے کھانے پینے کی ضروری اشیا کا انتظام کرے
قال الإمام الرملي رحمة الله عليه: صدقة التطوع سنة…. وقد تحرم إن علم: أى ولو بغلبة ظنه أنه يصرفها في معصية…. وتحل لغني ولو من ذوى القربى. نهاية المحتاج: 171/6
قال الإمام البجيرمي رحمة الله عليه: الصدقة سنة مؤكدة لما ورد فيها من الكتاب والسنة. وقد يعرض لها ما يحرمها كأن يعلم من آخذها أنه يصرفها في معصية، وتحل لغني بمال أو كسب ولو لذي قربي لا للنبي صلى الله عليه وسلم. حاشية البجيرمي: 320/3
بداية المحتاج: 696/2
النجم الوهاج:477/6
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
فضيلة الشيخ أحمد بن طالب بن حميد