منگل _20 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0147
آج کل چھوٹے بچوں کئ نجاست دور کرنے کے لیے پانی کی جگہ ایک خاص قسم کا ٹیشو پیپر استعمال کیا جاتا ہے اگر ایسے ٹیشو سے نجاست کو دور کیا جائے پھر وہ بچہ کسی کی گود میں بغیر حائل کے بیٹھ جائے تو کیا وہ کپڑا یا آدمی کا جسم ناپاک ہوگا ؟
جواب :۔ آج کل بچوں کی نجاست کو دور کرنے کے لیے جو ٹیشو استعمال ہوتا ہے حقیقت میں وہ ایک قسم کا کاغذ ہی ہوتا ہے اور اس میں ایک قسم کی خشبو کی ملاوٹ بھی ہوتی ہے اور اس میں نجاست کو دور کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے، لھذا ایسے ٹیشو کے ذریعہ جس بچہ کی نجاست کو دور کیا جائے بدبو اور نجاست کے اثرات باقی نہ ہو اور وہ بچہ کسی کی گود میں بیٹھ جائے تو کپڑا اور جس کی گود بیٹھا ہے اس کا جسم بھی ناپاک نہیں ہوگا ۔
يجوز استنجاء بأوراق البياض الخالي عن ذكر الله تعالي. بغية المسترشدين (370)
قال اصحاب الفقه المنهجي
يجوز استنجاء ……كالحجر والورق ونحو ذالك .الفقه المنهجي (1/45)
قال الامام النووي رحمه الله وفي معني الحجر…..فالع : لحصول الغرض به كالحجر .مغني المحتاج 1/77
منگل _20 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
منگل _20 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة المائدة – آيت نمبر 006 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
پیر _19 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0396
بعض علاقوں میں منگنی کے بعد منگیتر سے بات اور اس سے ملنا جلنا معیوب نہیں سمجھا جاتا ہے تو کیا منگنی کے بعد ملنا جلنا یا آخری درجہ میں موبائل سے بات چیت کرنا درست ہے ہا نہیں؟
جواب :۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کسی عورت کے ساتھ اس وقت تک خلوت (تنہائی) اختیار نہ کرے جب تک اس کے ساتھ اس کا کوئی محرم نہ ہو. (صحیح مسلم 1341)
اس حدیث کے ضمن میں امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں ۔
کہ اگر کوئی آدمی کسی اجنبی عورت کے ساتھ ملاقات کرے. یا تنہائی اختیار کرے تو حرام ہے۔ (شرح مسلم:434)
اس سے یہ مسئلہ معلوم ہوتا ہے کہ کسی اجنبی لڑکی سے بات چیت کرنا، ملنا جلنا چاہے فون کے ذریعہ ہو یا خط و کتابت یا واٹس ایپ کے ذریعہ ہو. ہر صورت میں حرام ہے. لہٰذا بعض علاقوں میں منگنی کے بعد منگیتر سے بات چیت کرنے اور ملنے جلنے کا جو رواج ہے وہ نا جائز اور گناہ کا کام ہے۔ کیونکہ منگنی کے بعد شادی سے پہلے وہ لڑکی اجنبیہ کے حکم میں ہی رہتی ہے اور اجنبی عورت سے بات چیت کرنا، ملاقات کرنا بلا ضرورت شرعی بالکل جائز نہیں۔ اس لیے اس سے بچنا بے حد ضروری ہے۔
لا يجوز التكلم مع المرأة الاجنبية بما يثير الشهوة كمغازلة وتغنج وخضوع في القول سواء كان في الهاتف أو غيره
(فتاوي المرأة المسلمة 551)
أن الاختلاط الخاطب بالمخطوبة وخلوته بها قبل عقد الزوج حرام لا يقره شرع الله عزوجل ولا يرضي به (الفقه المنهجي 2/50)
أن الخطبة ليست زواجا وإنما هي مجرد وعد بالزوج فلا يترتب عليها شيء من احكام الزوج ولاالخلوة بالمرأة او معاشرتها بانفراد لانها ما تزال اجنبية عن الخاطب (فقه الاسلامي وادلته 7/24)
پیر _19 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
پیر _19 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
پیر _19 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة المائدة – آيت نمبر 006 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _18 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0148
گدهے كى خريد و فروخت كا كيا حكم ہے؟
جواب:۔ گدهے كى خريد و فروخت كرنا جائز ہے، اس لئے كہ اس سے حمل و نقل کا نفع اٹهايا جاتا ہے۔
قال الإمام النووي
ﻳﻨﺘﻔﻊ ﺑﻪ ﻓﻴﺠﻮﺯ ﺑﻴﻌﻪ ﻛﺎﻹﺑﻞ ﻭاﻟﺒﻘﺮ ﻭاﻟﻐﻨﻢ ﻭاﻟﺨﻴﻞ ﻭاﻟﺒﻐﺎﻝ ﻭاﻟﺤﻤﻴﺮ ﻭاﻟﻈﺒﺎء ﻭاﻟﻐﺰﻻﻥ ﻭاﻟﺼﻘﻮﺭ ﻭاﻟﺒﺮاﺓ ﻭاﻟﻔﻬﻮﺩ ﻭاﻟﺤﻤﺎﻡ ﻭاﻟﻌﺼﺎﻓﻴﺮ ﻭاﻟﻌﻘﺎﺏ
المجموع:٢٢٦/٩
اتوار _18 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
اتوار _18 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)