اللہ پر بھروسہ – 29-07-2016
مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
رابطہ سوسائٹی كے زیرِ اہتمام انجمن گراونڈ میں موخہ 31 جولائی 2016 كو مولانا الیاس جاكٹی صاحب ندوی كا دیا ہوا بیان
سورة النساء – آيت نمبر -138-139-140 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
سوال نمبر/ 0391
ایک ادمی پر فرض غسل واجب تھا اور فرض غسل لینے سے پہلے اس کا انتقال ہوگیا تو کیا اس کو دو بار غسل دینا ہے ؟ اس کا کیا طریقہ ہے
جواب:اگر کسی پر فرض غسل تھا اور اس سے پہلے انتقال ہوجائے تو اس صورت میں صرف ایک ہی غسل یعنی میت کاغسل معروف طریقہ کے مطابق دینا کافی ہوگا. غسل جنابت اور میت کا غسل الگ الگ دینے کی ضرورت نہیں ہے.
مَذْهَبُنَا أَنَّ الْجُنُبَ وَالْحَائِضَ إذَا مَاتَا غُسِّلَا غُسْلًا وَاحِدًا وَبِهِ قَالَ الْعُلَمَاءُ كَافَّةً إلَّا الْحَسَنَ الْبَصْرِيَّ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔المجموع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[المجموع شرح المهذب ,5/152]
Question No/0391
A person had fardh ghusl compulsory on him and he died before he could take ghusl(bath).. so should mayyah be given the ghusl twice ?? what is its method?
Ans: In this situation merely one ghusl is enough to be given to the mayyah according to the known method.. It is not necessary to give the ghusl of janabah and mayyah separately..
مجلِسِ اصلاح وتنظیم كے زیرِ اہتمام انجمن گراونڈ میں موخہ 30 جولائی 2016 كو اتّحادِ ملّت كے عنوان پر مولانا خواجہ معین الدین اكرمی صاحب مدنی كا دیا ہوا بیان
مجلِسِ اصلاح وتنظیم كے زیرِ اہتمام انجمن گراونڈ میں موخہ 30 جولائی 2016 كو اتّحادِ ملّت كے عنوان پر مولانا عبد العلیم خطیب صاحب ندوی كا دیا ہوا بیان
مكۃ المكرّمہ اردو ترجمہ
عنوان / توحید اور صالح اعمال
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
فضيلة الشيخ صلاح بن محمد البدير
فضيلة الشيخ صالح بن محمد آل طالب