اگر کسی شخص کی رات میں یہ نیت تھی کہ صبح اٹھ کر روزہ رکھوں گا لیکن اس کی آنکھ صبح صادق کے بعد کھلی تو ایسے شخص کے لیے کیا حکم ہے ؟
جواب: اگر کسی شخص کی رات میں یہ نیت تھی کہ صبح اٹھ کر روزہ رکھوں گا لیکن وہ صبح صادق (ختم سحری) کے بعد بیدار ہوا تو وہ بغیر کچھ کھائے پیئے سورج غروب (مغرب کی آذان ) تک روزہ کی حالت میں رہے تو اس کا روزہ صحیح ہوگا ،
قال الإمام النووی رحمه الله:
لو نوي ونام ثم انتبه قبل الفجر لم تبطل نيته ولا يلزم تجديدها ولو استمر نومه الي الفجر لم يضره وصح صومه ” (١)
(المجموع 295/6)
بہتر یہ ہے کہ رمضان میں رات میں سوتے وقت روزانہ نیت کرکے سو جائے تاکہ کبھی ایسا موقع آجائے تو روزہ فوت نہ ہوسکے ۔
روزہ کی حالت میں آنکھ میں دوائی ڈالنے اور سرمہ لگانے سے روزہ توٹے گا یا نہیں ؟
جواب : روزہ کی حالت میں آنکھ میں دوائی ڈالنے اور سرمہ لگانے سے روزہ نہیں توٹے گا کیونکہ آنکھ منفذ مفتوح (یعنی کھلی ہوئی چیزوں) میں داخل نہیں ہے اگرچہ دوائی کا اثر حلق میں پایا جائے ، البتہ روزہ کی حالت میں سرمہ لگانا خلاف اولی ہے ۔
قال الإمام الرافعي رحمه الله:
لا بأس للصائم بالاكتحال إذ ليست العين من الاجواف…ولا فرق بين أن يجد في الحلق منه طعما أو لا يجد.(١)
جواب:۔ حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب شعبان کا نصف اول ختم ہو اور نصف ثانی شروع ہو تو تم روزہ نہ رکهو.(سنن ابوداود:,2337)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہے کہ میرے اوپر رمضان کے روزے ہوا کرتے،اور میں انکی قضاء کی استطاعت نہ رکھتی سوائے شعبان کے. (بخاری:1950)
فقہاء کرام نے سنن ابو داؤد کی پہلی روایت سے پندرہ شعبان کے بعد بغیر سبب کے مطلق نفل روزے رکھنا جائز نہیں لکھا ہے. البتہ صحیح بخاری کی روایت سے فقہاء نے پندرہ شعبان کے بعد فرض روزہ کی قضاء کرنا بغیر کسی کراہت کے درست لکھا ہے.
و من ثم حرم الصوم بعد نصف شعبان بلا سبب…….(وله صومه عن القضاء) (نهاية المحتاج 178/177/3)
Fiqhe Shafi Question No/0167 What is ruling on making up the missed fasts after 15th of shaban?
Ans; Hazrat Abu Huraira R.A narrated that the messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him)said; When the first half of shaban ends and the second of shaban comes, do not fast..
(Sunan abu dawood: 2337)
Hazrat Aisha R.A said;” Sometimes I missed some days of Ramadhan and couldnot fast instead of them except in the month of Shaban..(Sahih bukhari 1950)
The jurists based their opinion by the first hadeeth of sunan abu dawood that keeping unconditioned nifl fasts after 15th of shaban without any reason is not permissible ..However, on account of the narration of Sahih Bukhari the jurists says that making up the fardh missed fasts is valid without being disliked…
عام طور پر رمضان کے مہینے میں اذان کے بعد افطار کے لئے کچھ وقت دیا جاتا ہے. اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس کی کیا دلیل ہے ؟
جواب: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب کهانا قریب کیا جائے اور نماز کا وقت حاضر ہوجائے تو تم مغرب کی نماز پڑھنے سے پہلے کهانا کهاو (مسلم 557)
اس حدیث سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اگر رمضان میں مغرب کی آذان کے بعد افطار کیلئے کچھ وقت جو دیا جاتا ہے وہ درست ہے. لیکن اتنی تاخیر درست نہیں کہ کهاتے کهاتے وقت ہی نکل جائے. یا مغرب کی نماز کا افضل وقت (اول وقت) نکل جاے- (شرح مسلم 64/5)
سوال:اگرکسی کے ذمہ رمضان کےفرض روزے باقی ہوں توایسے مرد اور عورت کے لیے سنت روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ اگر کسی کا رمضان کا روزہ کسی عذرکی وجہ سے چھوٹ گیا ہوتواس کی قضاء سے پہلے سنت روزہ رکھنا مکروہ ہے. اور اگر بغیر عذر کے چھوٹ گیا ہے تواس کی قضاء سے پہلے سنت روزہ رکھنا جائز نہیں ہے. لہذا رمضان کے باقی روزہ کی قضاء جس قدر جلدی ہوسکے کرلینی چاہیے. اور دوسرا رمضان آنے سے پہلے ہی اس ذمہ داری سے فارغ ہونے کا اہتمام کرنا چاہیے.
اگرکسی شخص کی نماز جمعہ عذر یا بغیر عذر فوت ہوجاے تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟
جواب: اگر کسی عذر یا بغیر عذر کے جمعہ فوت ہوجاے اور کسی جگہ جمعہ ملنے کا امکان نہ ہو. یا جمعہ کا وقت ہی فوت ہوجائے تو نماز ظہر ادا کرنا لازم ہے _
قالَ أصْحابُنا مَن لَزِمَتْهُ الجُمُعَةُ لا يَجُوزُ أنْ يُصَلِّيَ الظُّهْرَ قَبْلَ فَواتِ الجُمُعَةِ بِلا خِلافٍ لِأنَّهُ مُخاطَبٌ بِالجُمُعَةِ فَإنْ صَلّى الظُّهْرَ قَبْلَ فَواتِ الجُمُعَةِ فَقَوْلانِ مَشْهُورانِ (الجَدِيدُ) بُطْلانُها. المجموع (٤/٤٩٦)
روزہ کی حالت میں اگر آگ کا دهواں منہ و ناک سے پیٹ میں چلا جائے تو روزه کا کیا حکم ہے ؟
جواب: روزہ کی حالت میں اگر آگ کا دهواں منہ و ناک سے پیٹ میں چلا جائے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا. لہذا اگر کوئی جان بوجھ کر منہ کھلا رکھے تاکہ وہ دهواں اس کے پیٹ میں چلا جائے تب بهی روزہ باطل نہیں ہوگا اس لیے کہ دهواں عین کوئی چیز نہیں ہے.
غير مسلم كے سلام کاجواب دینے اوراسے سلام كرنا كيسا ہے- اور اگر سلام نہیں كر سكتے تو نمستے يا نمسكار وغيره كرنے کا کیا حكم ہے؟
جواب : حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب اہل کتاب تم کو سلام کرے تو تم وعلیکم کہوں (بخاری 6258)
مذکورہ حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کافر سلام کرے تو اس کے جواب میں وعیلکم کہے اور لفظ سلام کااضافہ نہ کرے اس لئے کہ کافر سلامتی کی دعا کا مستحق نہیں ہے اور مطلقا جواب نہ دینابھی جائز ہےاس لیے کہ ایک فاسق شخص کے سلام کا جواب نہ دیناجائز ہے. توکافرکا بدرجہ اولی جائز ہونا چاہیے۔اور اسی طرح کسی کافرکوسلام کرنابھی جائزنہیں ہے.اور لفظ نمسکارکہنا بھی درست نہیں ہے.اس لیے کہ یہ مشرکانہ شعار میں سے ہے اس لئے نمسكار کہنا درست نہیں ہے۔
لا يَجُوزُ السَّلامُ عَلى الكُفّارِ هَذا هُوَ المَذْهَبُ الصَّحِيحُ وبِهِ قَطَعَ الجُمْهُورُ … وإذا سَلَّمَ الذِّمِّيُّ عَلى مُسْلِمٍ قالَ فِي الرَّدِّ وعَلَيْكُمْ ولا يزيد عَلى هَذا هَذا هُوَ الصَّحِيحُ وبِهِ قَطَعَ الجمهور . (١)
پاک جوتے (چپل،شُو) پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :اگر جوتے پاک ہو تو اسکو پہن کر نماز پڑہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
چنانچہ حضرت ابو سعید خدری رضي الله عنه فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اک دفعہ نماز پڑھائی اور آپ نے چپل جوتے اتارا تو صحابہ نے بھی اپنے جوتوں کو اتارا تو رسول الله صلى الله عليه وسلم نے نماز کے بعد فرمایا تم نے اپنے جوتے کیوں اتارے تو صحابه نے فرمایا:اے اللہ کے رسول اپ نے اپنے جوتےاتارے تو ہم نے بھی اتارا، تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھکو جبرئیل نے خبر دی ان چپلوں میں نجاست ہے۔ (مسند احمد 11153) (المجموع 156/3)