اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0091
کیا نماز شکرانہ پڑھنا احادیث سے ثابت ہے ؟
جواب:حضرت ابو بکرة رض روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبهی کوئی خوشی کا معاملہ پیش آتا یا بشارت دی جاتی تو اللہ تعالیٰ کا شکر کرتے ہوئے سجدہ میں گر جاتے (سنن ابی داؤد 2774)
حضرت عبداللہ ابن ابی أوفی رض سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے أبو جهل کے سر کاٹے جانے کی خوشخبری سن کر دو رکعت نماز پڑهی (سنن ابن ماجہ 1391)
مذکورہ روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشی کے موقع پر دورکعت نماز پڑھی ہے اور سجدہ شکر بهی کیا ہے، انہیں روایتوں کی بناء پر فقہاء کرام نے یہ مسئلہ تحریر فرمایا ہے کہ کسی نعمت کے حصول پر دورکعت نماز پڑهنا مسنون ہے،اسی طرح سجدہ شکربھی مسنون ہے، لہذا بہتر یہ ہے کہ سجدہ شکرکے ساتھ دورکعت سنت نماز کی نیت سے اداکرے .
لَوْ تَصَدَّقَ مَنْ تَجَدَّدَتْ لَهُ النِّعْمَةُ أَوْ انْدَفَعَتْ عَنْهُ النِّقْمَةُ أَوْ صَلَّى شُكْرًا لِلَّهِ تَعَالَى كَانَ حَسَنًا يَعْنِي مَعَ فِعْلِهِ سَجْدَةَ الشُّكْرِ(المجموع 4/78)
فَاَلَّذِي فَهِمَهُ الْمُصَنِّفُ مِنْ كَلَامِ الْبَغَوِيّ الذَّاكِرِ لِسُنِّيَّةِ التَّصَدُّقِ أَوْ الصَّلَاةِ شُكْرًا أَنَّهُ يُسَنُّ فِعْلُ ذَلِكَ مَعَ السُّجُودِ، (نهاية المحتاج 2 /65)
(المجموع 4/78) (نهاية المحتاج 2/103)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0090
اگر امام ایک مقتدی کے ساتھ آخری رکعت کے تشہد میں بیٹھا ہو،اس وقت اگر دوسرا مقتدی آجائے تو جماعت میں ملنے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ امام اس لئے بنایا گیا ہے تاکہ تم اس کی اقتداء کرو ،لہذاجب امام تکبیر کہے تو تم بهی تکبیر کہو جب سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو (بخاری 378)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ اگر امام ایک مقتدی کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہو اور آخری رکعت کے تشہد میں بیٹھا ہو،اس وقت اگر دوسرا مقتدی آجائے تو وہ امام کے بائیں جانب تکبیر تحریمہ کہہ کر امام سے تھوڑاپیچھے ہٹ کربیٹھ جاے،اس کے بعد امام نہ آگے ہوگا نہ مقتدی پیچھے ہوگا.
قالَ أصْحابُنا فَإنْ حَضَرَ إمامٌ ومَأْمُومٌ وأحْرَمَ عَنْ يَمِينِهِ ثُمَّ جاءَ آخَرُ أحْرَمَ عَنْ يَسارِهِ ثُمَّ إنْ كانَ قُدّامَ الإمامِ سَعَةٌ ولَيْسَ وراءَ المَأْمُومِينَ سَعَةٌ تَقَدَّمَ الإمامُ……………هَذا إذا جاءَ المَأْمُومُ الثّانِي فِي القِيامِ فَإنْ جاءَ فِي التَّشَهُّدِ والسُّجُودِ فَلا تَقَدُّمَ ولا تَأخُّرَ حَتّى يَقُومُوا ولا خِلافَ أنَّ التَّقَدُّمَ والتَّأخُّرَ لا يَكُونُ إلّا بَعْدَ إحْرامِ المَأْمُوم.(١)
(في قيام)او ركوع ومنه الاعتدال بخلاف غيرهما ولو كان تشهدا اخيرا ،فلا يسن فيه ذلك لأنه يتىأتي الا بعمل كثير ومشقة. (٢)
_____________(١) المجموع (٢٥١,٢٥٢/٤)
حاشية البجيرمي على الخطيب (١٣٥/٢)
*اسنى المطالب (٢٢٢/١)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 036 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 036 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 036 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 036 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 035 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 034 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 034 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _22 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة النساء – آيت نمبر – 034 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)