بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0062
اگر کسی کے ستر کے حصہ میں کپڑا اتنی پھٹا ہو جسے ہاتھ سے چھپایا جاسکتا ہوتو ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں اور پوری نماز میں اسی پھٹے کپڑے پر ہاتھ رکھ کر پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے یا نہیں ؟
جواب: اگر کسی کے ستر کے حصہ میں ایسی جگہ کپڑا پھٹ گیا ہو کہ اسے ہاتھ سے چھپایا جاسکتا ہوتو ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا درست ہے اس لئے کہ اصل مقصد ستر چھپانا ہے۔ اور وہ ہاتھ کے ذریعہ حاصل ہورہا ہے اور اگر پوری نماز اسی پھٹے ہوئے کپڑے پر ہاتھ رکھ کر پڑھنا ممکن ہو تو پڑھ سکتا ہے البتہ اگر دوسرا کپڑا ہوتو اس کو پہن کر نماز پڑھنا بہتر ہے تاکہ تمام مستحبات کی رعایت کے ساتھ نماز ہوجائے. واضح رہے کہ ایسی جگہ سے ستر نظرآرہا ہے کہ ہاتھ رکھنا ممکن نہ ہو یا کسی رکن میں ہاتھ سے ستر ممکن نہ ہو تواس حالت میں نماز درست نہیں ہوگی.
ولَهُ سَتْرُ بَعْضِها) أيْ: عَوْرَتِهِ مِن غَيْرِ السَّوْأةِ أوْ مِنها بِلا مَسٍّ ناقِضٍ (بِيَدِهِ فِي الأصَحِّ) لِحُصُولِ المَقْصُودِ.
والثّانِي: لا لِأنَّ بَعْضَهُ لا يُعَدُّ ساتِرًا لَهُ…(مغني المحتاج 1/399)
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0061
مصلی سترہ کے حکم میں داخل ہے یا نہیں اور اگر ہے تو اس کے سامنے سے گزرنا کیسا ہے؟
جواب: سترہ کا اصل مقصد یہ ہے کہ گزرنے والے کو تنبیہ ہوجائے .لہذا اگر کوئی شخص نماز کے لئے مصلی اس مقصد سے بچھاے کہ سامنے سے سترہ کے اندر سے کوئی نہ گزرے اس اعتبار سے جو مصلی اور چٹائی جس کی لمبائی ڈھائی ذراع یاتین ذراع ہوتی ہے اس سے سترہ کا مقصد حاصل ہوجاتا ہے اس لئے ایسے مصلی اور چٹائی سترہ کے لئے کافی ہوگی. اور اس کے اندر سے گذرنا حرام ہوگا. لیکن عام طور پر مساجد میں جو چٹائیاں اور قالین بچھائی جاتی ہیں. اور دوچٹاییوں یا دو صفوں کے درمیان جو فصل اور حد فاصل رکھا جاتا ہے وہ سترہ کا کام نہیں دے گا اس لئے کہ سترہ سے مقصود گذرنے والے کوتنبیہ کرنا ہے اور چٹائی چوں کہ ہمیشہ بچھائی ہوتی ہے اس لئے سترہ کا مقصود حاصل نہیں ہوگا۔
وسن أن يصلي لنحو جدار ثم عصا مغروزة ثم يبسط مصلى ثم يخط أمامه وطولها ثلثا ذراع وبينهما ثلاثة أذرع فأقل فيسن دفع مار وحرم مرور …(منهج الطلاب 1/19 )
وَالصَّحِيحُ تَحْرِيمُ الْمُرُورِ … بَيْنَهُ وَبَيْنَ سُتْرَتِهِ حِينَئِذٍ: أَيْ عِنْدَ سَنِّ دَفْعِهِ، وَهُوَ فِي صَلَاةٍ صَحِيحَةٍ فِي اعْتِقَادِ الْمُصَلِّي فِيمَا يَظْهَرُ فَرْضًا كَانَتْ أَوْ نَفْلًا….( حاشية الشبراملسي مع نهاية المحتاج 2/54)
)
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0060
اگر کوئی شخص جمعہ کی نماز میں دوسری اذان شروع ہونے کے بعد مسجد میں پہنچے تو کیا وہ شخص اذان کے دوران ہی تحیة المسجد (کی دو رکعت سنت نماز) پڑھے گا یا آذان کے پورا ہونے کا انتظار کریگا ؟
جواب: اگر کوئی شخص خطیب جمعہ کے منبر پر چڑھ جانے کے بعد مسجد میں اس وقت داخل ہوجاے جب اذان شروع ہوگئی ہو توایسا شخض تحية المسجد شروع کرنے کے بجاے بغیر بیٹھے آذان کا جواب دے گا.اور آذان مکمل ہونے کے بعد تحية المسجد کی نماز اداکرے گا ۔
من دخل في اثناء الاقامة استمر قائما الي فراغها او في الاذان تجاه الخطيب اجابه قائما ثم صلي التحية بخفة ليستمع اول الخطبة…..( العباب 176/1)
Fiqha Shafi Question no:0060
If a person enters a mosque while the second adhan of jumma prayer is being called then will he pray two rakah prayer of tahiyatul Masjid during the recitation of adhan or will he wait until the adhan ends?
Ans;
If a person enters a mosque when the speaker(khateeb) is already at the pulpit( a platform where the imam stands and deliver khutbah) and the Adhan for jumma prayer is being called then instead of performing tahiyatul masjid he should wait and answer the words of adhan without sitting and then offer prayer of tahiyatul masjid after the completion of adhan..
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0059
اگر کتا ماء کثیر میں منہ ڈالے تو کیا وہ پانی ناپاک ہوجائے گا؟
جواب : حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا ایسے پانی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جس میں درندے، چوپائے بار بار آکر پیتے ہیں ؟ پهر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب پانی قلتين ہوتو نجس نہیں ہوگا (سنن ابی داؤد 63)
لہذا اگر کتا ماء کثیر میں منہ ڈالے تو وہ پانی ناپاک نہیں ہوگا. جب کہ پانی میں کسی قسم کا تغیر پیدانہ ہوا ہو.اگر پانی کا رنگ . بو مزہ.میں سے کسی ایک میں بھی تبدیلی واقع ہوئی ہو تو پانی نجس ہوگا.واضح رہے کہ ماء کثیر سے مراد دو قلہ یا دو قلہ سے زائد پانی ہے اور موجودہ دور میں دو قلہ لیٹر کے اعتبار سے 193 ہے
والثاني كثير: وهو ما كان قلتين أو كثر، وهذا الماء لا ينجس بمجرد وقوع النجاسة فيه، وإنما ينجس إذا غيرت النجاسة أحد أوصافه. الثلاثة: اللون، أو الطعم، أو الريح.(١)
_____________
(١)الفقه المنهجي (٣٨/١)
Fiqha Shafi Question no :0059
If a dog put its mouth in Maa e kaseer(water which is abundunt in volume) then does water becomes impure?
Ans;
Hazrat Umar Radhiallahu anhu says that The Messenger of Allah( peace and blessings of Allah be upon him) was asked;” what is the ruling with regard to the water where animals and cattles come frequently and drink..? then The Messenger of Allah sallallahu alaihi wasallam said;” If the water is two Qullah then it will not be considered impure..”
(Sunan Abi dawood 63)
Therefore, if a dog put its mouth in water which is in abundance and if there is no alteration in water like no change in colour, odour and taste then the water will not be impure but if there is any change in anyone among these that is either colour , taste or odour then water will be impure.. It should be clear that Maa e kaseer means water which is two qullah or more than two qullah and in present days two Qullah is considered in the form of litres which is 193 litres in calculation…
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0058
اگر شہد یا شکر وغیرہ میں چونٹیاں گر جائیں اور چائے بناتے وقت چونٹیاں چائے میں اس طرح پک جائیں کہ وہ نظر نہ آئیں یا شہد میں چند دنوں تک باقی رہنے کی وجہ سے اسطرح گھل مل جائیں کہ انکے اجزاء بالکل منتشر ہوں تو کیا اس چاۓ اور شہد کا استعمال درست ہوگا.؟
جواب: اگر شکر یا شہد میں چونٹیاں گر جائیں اور چاۓ بناتے وقت چونٹیاں چاۓ میں بالکل پک جائیں . یا شہد میں چند دنوں تک رہنے کی وجہ سے گھل مل جائیں کہ اس کے اعضاء بالکل منتشر ہوۓ ہوں. تو شہد کا کھانا اور چائے کا پینا جائز ہے۔
قال الإمام الجمل:
إذا وقَعَتْ نَحْلَةٌ أوْ ذُبابَةٌ فِي قِدْرِ طَبِيخٍ وتَهَرَّتْ أجْزاؤُها لا يَحْرُمُ أكْلُ ذَلِكَ الطَّبِيخِ(١)
_____________
حاشية الجمل (٢٣٤/٨)
Fiqha Shafi Question no:0058
If the ants fall in honey or sugar etc and while preparing tea it gets cooked completely that nothing remains in it or if the ants get soaked in honey for many days due to which its body parts disintegrates then is it permissible to drink such tea and use this honey..?
Ans;
If the ants fall in honey or sugar and gets completely cooked while making tea or if the ants gets soaked in honey for many days due to which it gets mixed up in such a way that their body parts disintegrates then it is permissible to eat this honey and drink the tea…
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0057
نماز کے دوران نگاہ کہاں رکهنی چاہیے اور کیا تشہد میں نگاہ رکهنے میں کچھ فرق ہے؟
جواب : حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے کہا اے اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم نماز میں نگاہ کو کہاں پر رکهوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے أنس سجدے کی جگہ میں رکهو۔ (بیہقی 3636)
حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آ پ ﷺ اپنی نگاہ کو شہادت کی انگلی سے تجاوز نہ کرتے (سنن ابی داؤد 990)
فقہاء کرام نے ان احادیث سے استدلال کیا ہے کہ پوری نماز میں نگاہ سجدہ کی جگہ مسنون ہے. البتہ تشہد میں جب انگلی سے اشارہ کرے تو نگاہ انگلی پر ہونا مسنون ہے۔
قال الإمام الخطيب الشربيني رحمه الله:
يُسَنُّ إدامَةُ نَظَرِهِ) أيْ: المُصَلِّي (إلى مَوْضِع سُجُودِهِ) فِي جَمِيعِ صَلاتِهِ؛….واسْتَثْنى مِن النَّظَرِ إلى مَوْضِعِ السُّجُودِ حالَةَ التَّشَهُّدِ فَإنَّ السُّنَّةَ إذا رَفَعَ مُسَبِّحَتَهُ أنْ لا يُجاوِزَ بَصَرُهُ إشارَتَهُ ذَكَرَهُ فِي المَجْمُوعِ،(١)
_____________(١) مغني المحتاج (٣٠٩/١)
Fiqha Shafi Question no;0057
Where should the person keep his look while performing salah and is it different in tashahud?
Ans;
Hazrat Anas Radhiallahu anhu reported that I asked ;” O Messenger of Allah( peace and blessings of Allah be upon him) ! Where should i look while performing salah? then the Messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him )replied;” O Anas! Look towards the direction of Sajdah”
(Baihaqi 3636)
Hazrat Abdullah bin Zubair Radhiallahu anhu says that The Messenger of Allah sallallahu alaihi wasallam would keep his look fixed on his index finger (shahadah finger) he was pointing..
(Sunan Abi dawood 990)
On the basis of these hadeeths it is evidenced by The Jurists( Fuqaha) that looking in the place of Sajdah throughout the prayer is sunnah.. However, while raising the index finger in tashahud, looking on the pointed finger is sunnah..
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/0056
اقامت کہنے والے کو اقامت کہاں کہنا چاہۓ. نیز جس جگہ آذان کہی گئی اس جگہ پر اقامت کہنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اقامت کہنے والے کو اختیار ہے کہ جس جگہ چاہے وہ اقامت کہے جگہ کی کوئی تعین نہیں. لیکن اقامت کا مقصود لوگوں کو جماعت کی تیاری پر متنبہ کرنا ہے. اس اعتبار سے امام کے پیچھے درمیان صف اقامت کہنا بہتر ہے. نیز اذان کی جگہ کو چھوڑ کر اقامت کہنے کو فقہاء نے مستحب قرار دیا ہے.
(حاشية الجمل463/1) (مغنى المحتاج:235/1) (حاشية الجمل:480/1)
Fiqha Shafi Question no:0056
Where should the one who recites Iqamah stand for calling Iqamah and what is the ruling on reciting Iqamah in the place where Adhan has been called?
Ans;
The one reciting Iqamah has the authority to recite Iqamah in any place he wills.. No place is specified for it.. But if the aim for Iqamah is to make the people alert for preparation of congregation then he can stand behind Imaam in the middle row and say Iqamah..And except the place where Adhan has been called, Reciting Iqamah in any other place is considered as Mustahab by the Jurists(Fuqaha)..
منگل _17 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
منگل _17 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
منگل _17 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments