بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0066
ایساتیل جس میں شراب کی ملاوٹ ہواس سے بدن کی مالش درست ہے۔ یانہیں؟
جواب: حضرت طارق بن سویدرض نے نبی کریم ص سے کہاکہ ہم شراب کودواء کے لئے استعمال کرتے ہیں، توآپ ص نے فرمایا کہ شراب دواء نہیں،بلکہ وہ بیماری ہے (مسنداحمد:18862)
اس حدیث کی روشنی میں فقہاء فرماتے ہیں کہ بطور علاج شراب پینا یا خالص شراب کو بطور علاج بدن پر استعمال کرنا حرام ہے۔ اگرچہ اس کے علاوہ کوئی دوسری دوانہ ہو. البتہ اگرکسی تیل یابام میں شراب ملائی گئی ہواس طورپرکہ شراب کی حیثیت ختم ہوگئی ہوتواس تیل یابام کا استعمال جائز ہے.البتہ بہتر ہے کہ پاک اشیاء سے ہی علاج کی کوشش کی جاے۔
وَالْمَعْنَى أَنَّ اللَّهَ سَلَبَ الْخَمْرَ مَنَافِعَهَا عِنْدَمَا حَرَّمَهَا، وَمَا دَلَّ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ مِنْ أَنَّ فِيهَا مَنَافِعَ إنَّمَا هُوَ قَبْلَ تَحْرِيمِهَا، وَإِنْ سَلِمَ بَقَاؤُهَا فَتَحْرِيمُهَا مَقْطُوعٌ بِهِ وَحُصُولُ الشِّفَاءِ بِهَا مَظْنُونٌ فَلَا يَقْوَى عَلَى إزَالَةِ الْمَقْطُوعِ، ثُمَّ مَحَلُّ ذَلِكَ إذَا لَمْ يَنْتَهِ بِهِ الْأَمْرُ إلَى الْهَلَاكِ، وَإِلَّا فَيَتَعَيَّنُ شُرْبُهَا كَمَا يَتَعَيَّنُ عَلَى الْمُضْطَرِّ أَكْلُ الْمَيْتَةِ وَمَحَلُّ مَنْعِ التَّدَاوِي بِهَا إذَا كَانَتْ خَالِصَةً بِخِلَافِ الْمَعْجُونِ بِهَا كَالتِّرْيَاقِ لِاسْتِهْلَاكِهَا فِيهِ وَكَالْخَمْرَةِ فِي ذَلِكَ سَائِرُ الْمُسْكِرَاتِ الْمَائِعَةِ وَخَرَجَ بِمَا قَالَهُ شُرْبُهَا لِإِسَاغَةِ لُقْمَةٍ فَيُبَاحُ
اسنى المطالب . …( 1/571 )
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0065
کیا آذان کی طرح اقامت کا جواب دینا سنت ہے ؟
جواب:حضرت ابو امامہ سے مروی ہے کہ حضرت بلال رض جب اقامت کہتے تو (قد قامت الصلاۃ ) کےجواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اقامھا اللہ وادامھا کہتے اور پوری اقامت میں اسی طرح جواب دیتے جس طرح حضرت عمر کی روایت میں آذان کے سلسلے میں ہے (سنن ابی داود 538)
مذکورہ حدیث سے فقہاء کرام نے یہ استدلال کیا ہے کہ اقامت کا جواب دینا مستحب ہے لیکن قد قامت الصلاۃ کے جواب میں اقامھا اللہ وادامھا کہنا مستحب ہے۔
ويُسْتَحَبُّ لِمَن سَمِعَ الإقامَةَ أنْ يَقُولَ مِثْلَ ما يَقُولُ إلّا فِي الحَيْعَلَةِ فَإنَّهُ يَقُولُ لا حَوْلَ ولا قُوَّةَ إلّا بِاَللَّهِ وفِي لفظ الاقامة يقول أقامها الله وأدامها لِما رَوى أبُو أُمامَةَ ﵁ إنّ النَّبِيَّ ﷺ قالَ ذلك)
(المجموع 3/122)
Fiqha Shafi Question no: 0065
Is it sunnah to answer the words of Iqamah like Adhan?
Ans;
It is narrated by Hazrat Abu Umama that when Hazrat Bilal Radhiallahu anhu used to recite Iqamah then in the response of Qad Qaamatis Salah the Messenger of Allah sallallahu alaihi wasallam used to recite Aqamahallah wa adamaha and similarly he used to answer the words throughout the Iqamah as it is mentioned in the narration of Hazrat Umar Radhiallahu anhu
About answering Adhaan..
(Sunan Abi dawood 538)
It is evident by the jurists(Fuqaha) in the mentioned hadeeth that answering Iqamah is Mustahab but reciting Aqamahallah wa adamaha in the response of Qad Qaamatis Salah is mustahab..
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0064
اگر کوئی شخص امام کے ساتھ تشہد آخر میں آکر ملے اب مسبوق اپنی نماز کے لئے جب کھڑا ہوتو یا دعاء افتتاح پڑھے گا یا نہیں ؟
جواب: اگر مسبوق امام کے ساتھ تشہد آخر میں بیٹھ جائے پھر کھڑا ہوتو توجیہ نہ پڑھے، اور بیٹھے بغیر اقتداء کرے تو پڑھ لے۔
وَلَا يَفْعَلُهُ اي الإفتتاح الْمَسْبُوقُ إذَا أَدْرَكَ الْإِمَامَ فِي التَّشَهُّدِ وَقَعَدَ مَعَ الْإِمَامِ ثُمَّ قَامَ بَعْدَ سَلَامِهِ. (حاشيتا قليوبي وعميرة 1/167)
Fiqhe Shafi Question no:0064
If a person joins imaam in the final tashahud of a congregational prayer then should the latecomer recite dua e istiftah when he stands up to complete his prayer?
Ans;
If a latecomer joins the prayer while the imaam is in the final tashahud then the latecomer doesnot have to recite tawjeeh after standing up to complete his prayer and if he stands for the prayer without sitting then he may recite..
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
بدھ _18 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments