اسلامی افکار

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
    • عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس
    • سعود بن ابراهيم بن محمد الشريم
    • ماهر بن حمد المعيقلي
    • محمد أيوب بن محمد يوسف
  • درس قرآن
    • مولانا عبدالباری ندوی صاحب
    • مولانا عبد الحسیب ندوی صاحب
  • درس حدیث
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – سلطانی مسجد
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – تنظیم مسجد
  • فقہی مسائل
    • لائیو سوالات جوابات
    • فقہ شافعی سوال و جواب
    • فقہ حنفی سوال و جواب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-حج و عمره
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-زكواة
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – خرید وفروخت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – قربانی
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – حج وعمرہ
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – وراثت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – نکاح
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زیادتی پر قصاص
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – مرتد کے مسائل
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب-جھاد
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زنا کے مسائل
  • خطبات الحرمین
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • خطبات الحرمین اردو
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • بھٹكل جمعہ خطبات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا نعمت اللہ عسكری ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • دیگر بیانات
    • مولانا مقبول احمد كوبٹے ندوی صاحب
    • مولا نا الیاس جاكٹی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالنور فكردے ندوی صاحب
    • دیگر علماء
  • مختصر اوڈیو
    • درسِ قرآن
    • درسِ حدیث
    • دیگر موضوعات
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2007
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2011
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2012
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2013
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب – رمضان 2010
  • دعائیں
    • مكۃ المكرمۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442 / 2021
    • 1443 / 2022
    • مدینۃ المنوّرۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442-2021
    • 1443 / 2022
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

فقہ شافعی سوال نمبر – 0384

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0384

اگر کوئ شخص ظہر کی نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد مسافت قصر سے زائد سفر کرے. تو کیا وہ ظہر کی قصر کر سکتا ہے. اور کیا وہ عصر کوظہرکے ساتھ جمع کر سکتا ہے.؟

جواب: حضر (اقامت) کی حالت میں جب کسی نماز کا وقت شروع ہو جاۓ اور اس کے ادا کرنے پر بھی قادر ہو. پھر سفر کے لۓ نکلے تو اس کیلۓ اس نمازکودوران سفر قصراداکرنے کی اجازت ہے اس لۓکہ نماز میں حالت ادا کا اعتبار ہے نہ کہ حالت وجوب کا. اسی طرح ظہر و عصر کو دونوں میں سے کسی ایک کے وقت میں جمع کرنا بھی جائز ہے. لہذا اگر کوئ شخص ظہر کی نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد مسافت قصر سے زائد سفر کرے تو وہ ظہر کی نماز قصر اور عصر کو ظہرکے ساتھ جمع کر سکتا ہے.البتہ بہتریہ ہےکہ اگرسفرشروع کرنے سے پہلے ظہرپڑھناممکن ہوتوحضرمیں ہی چاررکعت اداکرکے سفرشروع کرے.اس لئے کہ بعض علماء نے ایسی نمازکوقصرکرنے کی گنجائش نہیں دی ہے.

📌📖إذا دخل عليه وقت الصلاة في الحضر، وتمكن من أدائها، ثم سافر فله أن يقصر،………
لأن الاعتبار في الصلاة بحال الأداء، لا بحال الوجوب (١)

📚المراجع 📚📚

١.البيان ٢/٤٧٣

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2289/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0384.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:30

فقہ شافعی سوال نمبر – 0383

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0383

خلع اور طلاق کی عدت ایک ہے یا الگ الگ ہے ؟

جواب: اللہ تعالی کا فرمان ہے "والمطلقات يتربصن بانفسهن ثلاثة قروء” (البقرة : 228 )
مطلقہ اپنے آپ کو تین قروء مطلب تین طھر روکے رکھے. مذکورہ آیت مبارکہ کی روشنی میں فقہاء کرام نے یہ مسئلہ تحریر فرمایا ہے کہ مطلقہ کی عدت تین طھر ہے. اب رہی بات خلع کی عدت کی تو حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہے "خلع لینے والی کی عدت مطلقہ کی عدت ہے (مصنف ابن ابی شیبہ18773)

اس حدیث سے معلوم ہوتا ھے کہ خلع لی ہوئی عورت کی عدت مطلقہ یعنی طلاق دی ہوئی عورت کی عدت کی طرح ہے. نیز فقہاء کرام نے ان دلائل کو سامنے رکھتے ہوئےاس بات کی صراحت کی ہے کہ خلع اور طلاق کی عدت ایک ہی ہے (الوسیط 115/6) (اسني المطالب304/5)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2288/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0383.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:51

فقہ شافعی سوال نمبر – 0382

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0382

اجنبی عوررت کو سامنے یا واٹشپ اور فیس بک پر سلام کرنا اور سلام کا جواب دینے کا کیا حکم ہے؟

جواب: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے عائشہ یہ جبریل ہیں وہ کہے رہے ہیں عليك السلام حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے کہا (وعليه السلام ورحمة الله ) (بخاری 6249)
اس حدیث سے علامہ ابن حجر عسقلانی رح نے استدلال کیا ہے کہ مردوں کا عورتوں کو سلام کرنا اور عورتوں کا مردوں کو سلام کرنا جائز ہے جبکہ فتنہ کا اندیشہ نہ ہو
لہذا اگر نوجوان عورت یا عورتوں کی جماعت کو سلام کرنے میں فتنہ کا اندیشہ نہ ہوتو اس کو سلام کرنا جائز ہے اور اگر فتنہ کا اندیشہ ہے تو جائز نہیں ہے اور عورت کا جواب دینا بهی جائز نہیں ہے البتہ مرد کو عورت کے سلام کا جواب دینا مکروہ ہے

سَلامُ الرِّجالِ عَلى النِّساءِ والنِّساءِ عَلى الرِّجالِ جائِزٌ إذا أُمِنَتِ الفِتْنَةُ.(فتح الباري:١٤/٥٣)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2281/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0382.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:01

فقہ شافعی سوال نمبر – 0381

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر(0381)

اگر کسی شخص کا کسی پر قرضہ ہو اور وہ اس کو کہے کہ تم پر جو میرا قرضہ ہے وہ تم میری طرف سے زکوة سمجھ کر رکھ لو یا باقاعدہ زکوة کی رقم اسے دے اور کہے کہ اس کے ذریعہ میرا قرضہ ادا کرو تو اس صورت میں زکوة ادا ہوگی ؟

جواب: اگر کوئی شخص جسکا کسی پر قرضہ ہو اور وہ اس کو کہے کہ تم پر جو میرا قرضہ ہے وہ تم میری طرف سے زکاۃ سمجھ کر رکھ لو تویہ زکاۃ کی ادائیگی کےلیے کافی نہیں ہوگا لیکن اگرقرض دینے والا اس کو زکات دینے کے بعد قرض لینے والا اس زکات کی روپیوں کو بغیر شرط کے اپنے قرضہ کو اداء کرےتو اس صورت میں اس کی زکات اداء ہوجائے گی.(العباب:1/425) (فتح المعین:84).

من دفع زكاته لمديونه بشرط رده عن دينه.. لم يجهز….. وان جعل دينه عليه زكاة.. لم يجهزه.
العباب:١/٤٢٥

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2276/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0381.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:20

فقہ شافعی سوال نمبر – 0380

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0380

کیا نماز میں چهینکنے کے بعد الحمد للہ اوراس کےجواب میں یرحمک اللہ کہنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟

جواب: مسلم شریف اور طبرانی کی روایات کو سامنے رکھتے ہوئے فقہاء کرام نے استدلال کیا ہے کہ اگرکوئی نماز میں چھینک آنے پرالحمدللہ کہے تواس سے نمازباطل نہیں ہوگی. لیکن جواب میں یرحمک اللہ کہنادرست نہیں ہے.اس لیے کہ بات کرنے سے نماز ٹوٹ ہوجاتی ہے چوں کہ نماز میں چهینک کا جواب یرحمک اللہ کہنا سامنے والے سے بات کرنا کی طرح ہے البتہ اگر کوئی يرحمه اللہ کہے تو نماز باطل نہیں ہوگی۔واضح رہے سورہ فاتحہ کے دوران الحمدللّٰہ اور اسکے جواب میں یرحمہ اللہ نہیں کہنا چاہیے ورنہ سورہ فاتحہ دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا
(مسلم :537) (طبرانی :4532) (تحفة المحتاج مع حواشي الشرواني 2 / 148) (نهاية المحتاج 2 / 47)

(و لا تبطل بالذكر والدعاء)…..(الا ان يخاطب)…..(كَقَوْلِهِ لِعاطِسٍ رَحِمَك اللَّهُ) لِأنَّهُ مِن كَلامِ الآدَمِيِّينَ حِينَئِذٍ كَعَلَيْك السَّلامُ بِخِلافِ رحمه الله وعَلَيْهِ لِأنَّهُ دُعاءٌ ويُسَنُّ لِمُصَلٍّ عَطَسَ أوْ سُلِّمَ عَلَيْهِ أنْ يَحْمَدَ بِحَيْثُ يَسْمَعُ نَفْسَهُ.
تحفة المحتاج:١/٢٣١,٢٣٢

والتَّشْمِيتُ بِقَوْلِهِ يَرْحَمُهُ اللَّهُ لِانْتِفاءِ الخِطابِ، ويُسَنُّ لِمَن عَطَسَ أنْ يَحْمَدَهُ ويُسْمِعَ نَفْسَهُ خِلافًا لِما فِي الإحْياءِ وغَيْرِهِ.
نهاية المحتاج إلى شرح المنهاج ٢/‏٤٧

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2275/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0380.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 2:04

فقہ شافعی سوال نمبر – 0379

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0379

مور اور اس جیسے جانور جو کهائے نہیں جاتے ان کے انڈے کهانے کا کیا حکم ہے؟

جواب: مور اور اس جیسے جانور جو کهائے نہیں جاتے راجح قول کے مطابق کے انڈے کهانا جائز ہے اس لئے کہ وہ پاک ہے اور ان کے کهانے میں کسی قسم کی گهن محسوس نہیں ہوتی ہے
وإذا قلنا بطهارة ببض مالا يؤكل لحمه جاز أكله بلا خلاف لأنه غير مستقذر (المجموع 2 / 556)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2274/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0379.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:24

فقہ شافعی سوال نمبر – 0377

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0377

اگرکتاکسی گھریامسجدمیں داخل ہوکرفورانکل جاے توکیااس جگہ کوپاک کرناضروری ہے یانہیں؟

جواب: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈالے تو اسے سات مرتبہ دهوئے جس میں ایک مرتبہ مٹی کااستعمال کیاجاے (سنن ابی داود:71)

فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ اگر کتا کسی برتن میں منہ ڈال کرزبان سے پانی پیے یازبان سے کسی چیزکوچاٹے توسات مرتبہ دھوناضروری ہے جس میں ایک مرتبہ مٹی کے پانی سے دھوناضروری ہے.اس سے پتہ چلاکہ کتے کی نجاست کی بنیاد اوراعتباراس کے تراورگیلے ہونے پرہے.لہذااگر کسی کے گهر میں داخل ہوتو دیکها جائے گا اگر کتا اور گهر کی زمین دونوں خشک ہوتو اس صورت میں گهر کو دهویا نہیں جائے گا اور اگر دونوں میں سے کوئی بھی تر ہوتو ایسی صورت میں زمین کو پاک کرنا ضروری ہے.البتہ پانی بہالیاجاے توبہترہے.

فهكذا لو ماس الكلب ثوبا رطبا او ماس ببدنه الرطب ثوبا يا بسا اووطئ برطبة رجله على ارض او بساط كان كالولوغ في وجوب غسله سبعا فيهن مرة بالتراب . الحاوي الكبير (١/٣١٥)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2272/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0377.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:30

فقہ شافعی سوال نمبر – 0376

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0376

اگرکسی شخص کے بال سرکی حدسے نکلے ہوے ہوں تووضومیں ان بالوں پرمسح درست ہوگایا نہیں؟

جواب: اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں : "اپنے سروں کا مسح کرو” (سوره مائدة :6)

اس آیت کی روشنی میں فقہاء نے وضومیں سر یا ان بالوں کا مسح واجب قرار دیا ہے. جو سرکی حد میں ہیں .لہذا اگرکسی کے بال طویل ہونے کی وجہ سے آگے یاپیچھے سے سرکی حدسے باہرنکلے ہوں اوروہ شخص سرپرمسح کے بجاے صرف سرکی حدکے باہران بالوں پرمسح کرے تووضودرست نہیں ہوگا. (مغني المحتاج 1/176)

(فِي حَدِّهِ) أيْ الرَّأْسِ بِأنْ لا يَخْرُجَ بِالمَدِّ عَنْهُ مِن جِهَةِ نُزُولِهِ، فَلَوْ خَرَجَ بِهِ عَنْهُ مِنها لَمْ يَكْفِ حَتّى لَوْ كانَ مُتَجَعِّدًا بِحَيْثُ لَوْ مُدَّ لَخَرَجَ عَنْ الرَّأْسِ لَمْ يَجُزْ المَسْحُ عَلَيْهِ. مغنى المحتاج(١/١٧٤,١٧٥)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2271/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0376.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:08

فقہ شافعی سوال نمبر – 0375

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0375

جو حضرات کشتی میں نوکری کرتے ہیں کیا وہ قصر کرسکتے ہیں اور ان کے حق میں جمعہ کاکیاحکم ہے؟

جواب: اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں : جب تم زمین میں سفر کرو تو پر کوئ حرج نہیں ہے کہ تم نماز کو قصر اداء کرو (سورہ نساء 101)

فقہاء کرام نے اس آیت سے استدلال کیا ہے کہ طویل سفر میں قصر کرنا جائز ہے چاہے وہ سفر سمندری سفرہو یازمینی سفرہو، اگر سمندری سفرکرنے والوں کا کسی جگہ چار دن سے زیادہ ٹهرنے کا قصد ہو یاعام طورپر جہاز کسی ساحل پرچار دن سے زیادہ لنگرانداز ہوتا ہوتو قصر جائز نہیں ہے اس لئے کہ اس صورت میں وہ مسافرنہیں رہے گا،اور مسافر پر جمعہ ضروری نہیں ہے (البيان 2/450) (البيان 2/543)

وإذا كان ملاح في سفينة له، وكان فيها أهله، وماله، وولده، وهو يسافر في البحر، أحببت له ألا يقصر؛ لأنه في وطنه، وموضع إقامته، فإن قصر الصلاة جاز؛ لأنه مسافر). البيان(٢/٤٤٩)

ولا تجب الجمعة على المسافر . البيان(٢/٥٢٥)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2270/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0375.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:28

فقہ شافعی سوال نمبر – 0374

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0374

بعض لوگوں کے منہ سے دوران نیند رال نکلتی ہے اسکا کیا حکم ہے پاک ہے یا ناپاک؟

جواب: بعض لوگوں کے منہ سے دوران نیند رال نکلتی ہے اگر وہ رال معدہ سے نکلے یعنی اگر وہ پیلی اوربدبودار ہو توناپاک ہے،اس کے برعکس اگر معدہ سے نہ نکلے بلکہ منہ سے نکلے یااس بات میں شک ہو کہ معدہ سے نکلی ہے یا منہ سے تو یہ رال پاک ہے لیکن اگر کوئی ایسا شخص ہے جس کی ہمیشہ معدہ سے رال نکلتی ہے تو فقہاء فرماتے ہیں کہ وہ معاف ہے اگر چہ زیادہ ہو.البتہ اسے بھی دھونامستحب ہے لیکن جسکی ہمیشہ رال نہیں نکلتی تو معاف نہیں ہے بلکہ دھونا ضروری ہے – (حاشية الجمل 274/1)

والماءُ السّائِلُ مِن فَمِ النّائِمِ نَجِسٌ إنْ كانَ مِن المَعِدَةِ كَأنْ خَرَجَ مُنْتِنًا بِصُفْرَةٍ لا إنْ كانَ مِن غَيْرِها أوْ شَكَّ فِي أنَّهُ مِنها أوْ لا، فَإنَّهُ طاهِرٌ نَعَمْ لَوْ اُبْتُلِيَ بِهِ شَخْصٌ فالظّاهِرُ كَما فِي الرَّوْضَةِ العَفْوُ انْتَهَتْ . حاشية الجمل(١/٢٧٤)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2269/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0374.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:57

1 … 1,127 1,128 1,129 1,130 1,131 … 1,225

↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓


↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓
Islamiafkaar is on Mixlr
بھٹکل آذان ٹائم اتوار 16 Jumada Al Akhira 1447ﻫ

١٦ جُمَادَىٰ ٱلثَّانِيَة ١٤٤٧

Suhoor End 5:17 am
Iftar Start 6:06 pm
Prayer Begins
Fajr5:22 am
Sunrise6:42 am
Zuhr12:28 pm
Asr3:40 pm
Maghrib6:06 pm
Isha7:15 pm

تازہ اِضافے

  • فقہی دروس نمبر 002– 06-12-2025
  • درس قرآن نمبر 0437
  • وقفات مع آية الكرسي – 05-12-2025
  • إتباع السيئات بالحسنات – 05-12-2025
  • اسلام میں غفلت کی مذمت – 05-12-2025
  • تین اہم معاشرتی مسائل – 05-12-2025
  • قرض آدا نہ کرنے کا انجام – 05-12-2025
  • تمھارے پاس ڈرانے والا آچکا ہے – 05-12-2025
  • بھٹكل تنظیم جمعہ مسجِد عربی خطبہ – 05-12-2025
  • اسلامی شادی اور زوجین کے حقوق – 05-12-2025

ہماری نئی معلومات كے لئے

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
  • درس قرآن
  • درس حدیث
  • فقہی مسائل
  • خطبات الحرمین
  • خطبات الحرمین اردو
  • بھٹكل جمعہ خطبات
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
  • دیگر بیانات
  • مختصر اوڈیو
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
  • دعائیں
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

Copyright © 2014 • اسلامی افکار • Finch Theme