اسلامی افکار

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
    • عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس
    • سعود بن ابراهيم بن محمد الشريم
    • ماهر بن حمد المعيقلي
    • محمد أيوب بن محمد يوسف
  • درس قرآن
    • مولانا عبدالباری ندوی صاحب
    • مولانا عبد الحسیب ندوی صاحب
  • درس حدیث
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – سلطانی مسجد
    • مولانا صادق اكرمی ندوی صاحب – تنظیم مسجد
  • فقہی مسائل
    • لائیو سوالات جوابات
    • فقہ شافعی سوال و جواب
    • فقہ حنفی سوال و جواب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-حج و عمره
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب-زكواة
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – خرید وفروخت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – قربانی
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – حج وعمرہ
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – وراثت
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – نکاح
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زیادتی پر قصاص
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – مرتد کے مسائل
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب-جھاد
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب – زنا کے مسائل
  • خطبات الحرمین
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • خطبات الحرمین اردو
    • مكۃ المكرمۃ
    • مدینۃ المنوّرۃ
  • بھٹكل جمعہ خطبات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا نعمت اللہ عسكری ندوی صاحب
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
    • مولانا جعفر فقیہ صاحب ندوی
    • دیگر علماء
  • دیگر بیانات
    • مولانا مقبول احمد كوبٹے ندوی صاحب
    • مولا نا الیاس جاكٹی ندوی صاحب
    • مولانا خواجہ اكرمی مدنی صاحب
    • مولانا انصار خطیب مدنی صاحب
    • مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی صاحب
    • مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
    • مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
    • مولانا عبدالنور فكردے ندوی صاحب
    • دیگر علماء
  • مختصر اوڈیو
    • درسِ قرآن
    • درسِ حدیث
    • دیگر موضوعات
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2007
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2011
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2012
    • مولاناعبدالباری ندوی – رمضان 2013
    • مولانا عبدالرب خطیبی ندوی صاحب – رمضان 2010
  • دعائیں
    • مكۃ المكرمۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442 / 2021
    • 1443 / 2022
    • مدینۃ المنوّرۃ – 1437 / 2016
    • 1438 / 2017
    • 1439 / 2018
    • 1441 / 2020
    • 1442-2021
    • 1443 / 2022
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

فقہ شافعی سوال نمبر – 0363

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0363

نماز پڑھنے کے لیے عورتوں کا ستر کتنا ہے اگر ستر کهلا ہوتو نماز ہوگی؟

جواب: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالی بالغہ کی نماز کو ستر کے ساتھ ہی قبول کرتے ہیں (أبو داؤد 641)

الله تعالى فرماتے ہیں : اور عورتیں اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر اس میں سے جوحصہ ظاہر ہوتا ہے (سورہ نور 31)
علامہ ابن کثیر اس آیت کی تفسیر میں لکها ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عباس الاماظھرکے متعلق فرماتے ہیں کہ اس سے مراد چہرہ اور ہتهیلی ہے۔ کہ یہ دونوں عضونمازمیں سترنہیں ہیں. (تفسیرابن کثیر:6/145)

چنانچہ فقہاء کرام نے اس آیت وحدیث کی روشنی میں استدلال کیا ہے کہ عورت کے لئے نماز میں ستر مکمل بدن ہے سوائے چہرے اور ہتھیلی کے. لہذاان دونوں عضو کے علاوہ بدن کا کوئ عضویابعض حصہ کهلا رہا تو نماز صحیح نہیں ہوگی ۔

(المجموع166/3)
(فتح العزيز 4 / 83)

فان انكشف شئ من العورة مع القدرة لم تصح صلاته)
(المجموع166/3)

وعورة الحرة جميع بدنها الا الوجه واليدين إلى الكوعين وظهر القدم عورة في الصلاة (فتح العزيز 4 / 83)

(المجموع166/3)
(فتح العزيز 4 / 83)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2248/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0363.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:26

فقہ شافعی سوال نمبر – 0362

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0362

بچے کی پیدائش پر کوئی عورت بچے کے کان میں اذان دینا چاہے تو اسکی اجازت ہے یا نہیں ؟

جواب: حضرت ابورافع رض فرماتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوحضرت حسن رض کی پیدایش کے وقت ان کے کان میں اذان دیتے ہوے دیکھا (سنن ترمذی :1514)
حضرت حسين بن علي رضي الله عنه فرماتے ہیں كه رسول الله صلي الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا جس کسی کے یہاں کوئی بچہ پیدا ہو پھر وہ اسکے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہے تو اسکو ام صبیا ( ایک قسم کی بیماری) نقصان نہیں پہونچائے گی (عمل الیوم واللیلة 623)

مذکورہ حدیث سےفقہاء نے استدلال کیا ہے بچے کے ایک کان میں اذان اور دوسرے کان میں اقامت دینا سنت ہے نیز عورت کے اذان دینے سے بھی سنت حاصل ہوگی،لہذا عورت اذان دے سکتی ہے- (المجموع 334/8)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2247/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0362.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:14

فقہ شافعی سوال نمبر – 0361

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0361

والد اپنی حیات میں جائیداد تقسیم کرناچاہے توکیا اسے میراث میں متعینہ حصوں کے اعتبارسے تقسیم کرناچاہیے؟یامذکرومؤنث میں برابری شرط ہے؟

جواب: اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں : مردوں کے لئے حصہ ہے اس چیز میں سے جس کو ماں باپ اور بہت نزدیک کے قرابت دار چهوڑ جاویں (سورہ نساء. .7)

مذکورہ آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ اولاد والدین کے انتقال پر ان کے چهوڑے ہوئے مال کی وارث ہوتی ہے.اسی وجہ فقہاء کرام نے وراثت تقسیم کرنے اوروارثین کااپنے مورث کے مال کامالک بننے کے لیے مورث(جس کی میراث ہے ) کا مرنا شرط قراردیا ہے لہذا مورث کی زندگی میں میراث تقسیم کرنا صحیح نہیں ہے البتہ باپ اپنے زندگی میں هبہ، هدیہ،یا موجودہ مال سے کسی چیز کو خرید کر دینے کے ذریعہ تقسیم کرسکتاہےاور جب زندگی میں تقسیم کرے تو بیٹا اور بیٹی کے درمیان برار دینا سنت ہے اور زندگی میں کم زیادہ دینا مکروہ ہے لہذا اگر کوئ شخص اپنی زندگی میں میراث میں مقررحصوں کے اعتبارسے کمی زیادتی کے ساتھ تقسیم کرے تو اس کی بھی گنجائش ہے

وأمّا شُرُوطُ الإرْثِ فَهِيَ أرْبَعَةٌ أيْضًا: أوَّلُها: تَحَقُّقُ مَوْتِ المُورَثِ، …..(١)

فِي كَيْفِيَّةِ العَدْلِ بَيْنَ الأوْلادِ فِي الهِبَةِ، وجْهانِ. أصَحُّهُما: أنْ يُسَوِّيَ بَيْنَ الذَّكَرِ والأُنْثى. (٢)

_____________(١) مغني المحتاج (١٠/٤)
(٢) روضة الطالبين (٣٧٩/٥)
*السراج الوهاج (٣٠٨)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2246/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0361.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 2:31

فقہ شافعی سوال نمبر – 0360

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0360

  بعض جگہوں پرجنازہ قبرستان لے کرجاتے وقت لوگ بلندآواز سے کچھ اذکار پڑھتے ہیں.اس کا شرعا کیا حکم ہے؟

جواب: حضرت قيس بن عباده رضي الله عنه فرماتے ہیں رسول اللہ صلي الله کے اصحاب جنازہ کے وقت بلند اواز کرنے کو ناپسند کرتے تھے (سنن کبری للبیہقی 7182)

اور مصنف ابن ابی شیبہ کی ایک روایت میں ہے ابن عمر رضي الله عنه نے ایک شخص کو لے جاتے وقت بلند اوازسے استغفر اللہ کہتے ہوئے سنا تو انہوں نے فرمایا اللہ اسکی مغفرت نہ کرے (11192)

فقہاء نے ان احادیث کی بناء پر یہ استدلال کیا ہے کہ جنازہ لے جاتے وقت خاموشی اختیار کرے، ذکر وغیرہ بھی بلندآوازمیں نہ کرے ،بلکہ موت اور موت کے بعد والی زندگی اوردنیا کے فنا ہونے کو یاد کرے کہ موت کے آنے کے بعد اسکی دنیا کی زندگی ختم ہوگی البتہ آہستہ اواز سے ذکر اور تلاوت قران میں مشغول رہناسنت ہے-
وَيُكْرَهُ) (اللَّغَطُ) بِفَتْحِ الْغَيْنِ وَسُكُونِهَا وَهُوَ ارْتِفَاعُ الْأَصْوَاتِ (فِي) سَيْرِ (الْجِنَازَةِ) لِمَا رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ أَنَّ الصَّحَابَةَ – ﵃ – كَرِهُوا رَفْعَ الصَّوْتِ عِنْدَ الْجَنَائِزِ وَالْقِتَالِ وَالذِّكْرِ، وَكَرِهَ جَمَاعَةٌ قَوْلَ الْمُنَادِي مَعَ الْجِنَازَةِ اسْتَغْفِرُوا اللَّهَ لَهُ، ( نهاية المحتاج 23/3)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2236/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0360.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:13

فقہ شافعی سوال نمبر – 0359

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0359

کیا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنا ضروری ہے ؟

جواب: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کا شانہ کهائے پهر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کئی (مسلم 354)

فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ بکری اور اونٹ وغیرہ کا گوشت کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا لیکن وضو کرنا مستحب ہے اور جس روایت میں اونٹ کا گوشت کهانے سے وضو کاتذکرہ ہے اس سے مراد ہاتھ وغیرہ کا دهونا ہے یعنی وضو لغوی مراد لیا ہے (البيان 1/194) (المھذب مع المجموع:2/69)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2234/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0359.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:03

فقہ شافعی سوال نمبر – 0358

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0358

احرام کی حالت سر مندھانے سے پہلے اگر کسی کا انتقال ہوجائے تو اس شخص کا سر مندھانا ضروری ہے ؟

جواب: حضرت ابن عباس رضی اللہ فرماتے ہیں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےساتھ تھے ایک شخص اونٹ پر سے گڑا اور مرگیا تو اللہ کے نبی نے فرمایا اسکے سر کو نہ ڈھاکو (بخاري 1265)

فقہاء نے اس حدیث کی روشنی میں یہ مسئلہ بیان کیا ہے اگر کسی کا احرام کی حالت میں انتقال ہوجائے تواسکے بالوں میں سے کچھ بھی بال نکالنا حرام ہے۔
لہذااس کو بغیرسر مندھائے ہی دفن کیا جاے گا.نیز کفن پہناتے وقت اسکے سر کو کھلا رکھنا ضروری ہے.
إذَا مَاتَ المحرم والمحرمة حرم تطييبه وأخذ شئ مِنْ شَعْرِهِ أَوْ ظُفْرِهِ وَحَرُمَ سَتْرُ رَأْسِ الرجل (المجموع 5/ 162)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2233/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0358.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:29

فقہ شافعی سوال نمبر – 0357

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0357
بیوی کے انتقال پر شوہر بیوی کو غسل دے سکتا ہے؟

جواب: حضرت اسماء بنت عمیس رض سے مروی ہے کہ حضرت فاطمہ رض کے انتقال کے بعد انھیں غسل دینے میں حضرت علی رض شریک تھے (معرفۃ السنن والاثار:7357)

اس دلیل کی بناء پرفقہاء نے کسی عورت میت کوغسل دینے کے لئے اس کے شوہرکوغسل کی اجازت دی ہے.لہذاشوہرکے لئے اپنی بیوی کوغسل میت دینا جائز ہے.البتہ بہتر یہ ہے کہ عورت میت کوعورتیں ہی غسل دیں.
وَيُغَسِّلُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ إذَا مَاتَتْ، وَالْمَرْأَةُ زَوْجَهَا إذَا مَاتَ، وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ: تُغَسِّلُ الْمَرْأَةُ زَوْجَهَا، وَلَا يُغَسِّلُهَا، (الأم 1/311)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2232/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0357.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 0:52

فقہ شافعی سوال نمبر – 0356

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال.نمبر/ 0356
مرد کے لے کس دھات کی انگوٹھی پہننا درست ہے؟اوراس کے پہننے کی کیفیت کیا ہے؟

جواب: حضرت انس رض فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اوراس کانگینہ بھی چاندی کا تھا (بخاری:5870)

حضرت سہل بن سعدرض فرماتے ہیں کہ ایک شخص سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نکاح کرواگرچہ بطورمہرلوہے کی ایک انگوٹھی ہی کیوں نہ ہو (بخاری :515)

ان احادیث کی روشنی میں مرد کے لئے چاندی لوہا,پیتل,اورسیسہ, کی ایک انگوٹھی یاایک سے زائد انگوٹھی پہننا جائز ہے. جب کہ ایک سے زیادہ انگوٹھی پہننے کارواج ہو اورلوگوں کی عادت ہو، اورانگوٹھی دائیں ہاتھ کی چھوٹھی انگلی میں پہننا افضل ہے.چھوٹھی انگلی سے متصل انگلی اورانگوٹھے میں پہننا جائز ہے. شہادت کی انگلی اوراس سے متصل درمیانی انگلی میں پہننا مکروہ تنزیہی ہے ۔
قوله: يجوز للرجل) ومثله الخنثى، بل أولى.
(قوله: بخاتم فضة)……… ومثل خاتم الفضة: خاتم حديد، أو نحاس، أو رصاص، لخبر الصحيحين: التمس ولو خاتما من حديد. …(قوله: في خنصر يمينه) متعلق بيسن، ويصح تعلقه بيجوز. وخرج بالخنصر: غيره، فيكره وضع الخاتم فيه (اعانة الطالبين.. 243/2)

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2231/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0356.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:15

فقہ شافعی سوال نمبر – 0354

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال.نمبر/ 0354

اگرکوئی حائضہ عورت عصرکے وقت پاک ہوگئی تواسے عصرکے ساتھ ظہربھی ادا کرناضروری ہے؟

جواب: حضرت عبدالرحمن بن عوف ایک حدیث میں نقل کرتے ہیں کہ حایضہ عورت طلوع فجر سے ایک رکعت کی اداییگی کے بقدرپہلے پاک ہوجاے تواس پرمغرب اورعشاء دونوں لازم ہیں اورغروب آفتاب سے پہلے ایک رکعت کے بقدرپہلے پاک ہوجاے تواس پرعصروظہرواجب ہے.(١)

📝اس حدیث کی روشنی میں فقہاء نے یہ مسئلہ مستنبط کیا ہے کہ عصرکے وقت حیض سے پاک ہونے والی عورت پرعصرکی نماز کے ساتھ ظہرکی نمازکی قضاء ضروری ہے جب کہ عصرکے وقت میں سے اتناوقت پہلے وہ پاک ہوگی ہوکہ غسل کرکے عصرکی نماز میں سے کم ازکم ایک رکعت وقت کے اندرپڑھ سکے،جیساکہ جس مسافرکوظہرسفرکی وجہ سے اس کے وقت میں پڑھنا ممکن نہ ہوتواس کے لئےعصر کے وقت میں عصرکے ساتھ ظہرکی ادائیگی جمع تاخیرکی صورت میں ادا کرناضروری ہوجاتا ہے.

📌📖لا تلزمه الصلاة الأولى، إلا إذا أدرك من وقت الصلاة الثانية قدر ركعة، وهو الأصح؛ (٢)

📚📚المراجع📚📚

١.(سنن دارمی:١/٦٤٥)
٢.البيان ٢/٤٤

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2230/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0354.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 2:07

فقہ شافعی سوال نمبر – 0353

پیر _30 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments

سوال نمبر/ 0353

اگر کوئ شخص جہری نماز کو سرا پڑھے یا سری نماز کو جھرا پڑھے تو کیا حکم ہے؟

جواب: حضرت قتادہ رض فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے. پہلی رکعت کو دوسری رکعت کی بہ نسبت طویل کرتے اور کبھی کبھی کوئ آیت درمیان میں سے سنا دیتے تھے .(١)

📝حافظ ابن حجررح فرماتے ہیں کہ مذکورہ حدیث سری نماز میں جہرا قرات کرنے کے جواز اور اس میں سجدہ سھو نہ کرنے پردلیل ہے. (٢)

📕لہذااگر امام نے کبھی جھری نماز میں سرا(آہستہ ) قرآت کی یا اس کے بر عکس سری نمازمیں جھرا قرآت کی تو اس نماز کی صحت متاثر نہیں ہوگی اور نہ ہی سجد سھو کی ضرورت ہوگی کیونکہ نماز میں قرات سرا(آہستہ) اور جھرا(بلندآوازمیں )پڑھنایہ سنن ہیات میں شامل ہے جس کے ترک پر سجد سھو کی ضرورت نہیں ہے البتہ اس قسم کی سنن ہیئات کوترک کرنا مکروہ تنزیہی ہے .

📌📖قوله : (في موضعه ) اي الجهر و اذا اسر في موضع الجهر او جهر في موضع الاسرار كره الا لعذر.(٣)

📚📚المراجع📚📚

١.بخاری ٧٧٨
٢.فتح الباری ١/٣١١
٣.حاشية البيجوري ١/٢٤٩

https://islamiafkaar.com/podcast-player/2229/%d9%81%d9%82%db%81-%d8%b4%d8%a7%d9%81%d8%b9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%a7%d9%84-%d9%86%d9%85%d8%a8%d8%b1-0353.mp3

Download file | Play in new window | Duration: 1:56

1 … 1,129 1,130 1,131 1,132 1,133 … 1,225

↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓


↓↓↓ براہِ راست سننے كے لئے كلك كریں ↓↓↓
Islamiafkaar is on Mixlr
بھٹکل آذان ٹائم اتوار 16 Jumada Al Akhira 1447ﻫ

١٦ جُمَادَىٰ ٱلثَّانِيَة ١٤٤٧

Suhoor End 5:17 am
Iftar Start 6:05 pm
Prayer Begins
Fajr5:22 am
Sunrise6:42 am
Zuhr12:28 pm
Asr3:39 pm
Maghrib6:05 pm
Isha7:15 pm

تازہ اِضافے

  • فقہی دروس نمبر 002– 06-12-2025
  • درس قرآن نمبر 0437
  • وقفات مع آية الكرسي – 05-12-2025
  • إتباع السيئات بالحسنات – 05-12-2025
  • اسلام میں غفلت کی مذمت – 05-12-2025
  • تین اہم معاشرتی مسائل – 05-12-2025
  • قرض آدا نہ کرنے کا انجام – 05-12-2025
  • تمھارے پاس ڈرانے والا آچکا ہے – 05-12-2025
  • بھٹكل تنظیم جمعہ مسجِد عربی خطبہ – 05-12-2025
  • اسلامی شادی اور زوجین کے حقوق – 05-12-2025

ہماری نئی معلومات كے لئے

  • مركزی صفحہ
  • كچھ اپنے بارے میں
  • قرآن
  • درس قرآن
  • درس حدیث
  • فقہی مسائل
  • خطبات الحرمین
  • خطبات الحرمین اردو
  • بھٹكل جمعہ خطبات
  • اہم بیانات
  • جمعہ بیانات
  • دیگر بیانات
  • مختصر اوڈیو
  • رمضان ایک منٹ كا سبق
  • دعائیں
  • اوقات الصلاۃ
  • ایمیل سروسس
  • فقہ شافعی سوالات
  • گروپ میں شامل ہونے كے لئے

Copyright © 2014 • اسلامی افکار • Finch Theme