پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0166
عام طور پر رمضان کے مہینے میں اذان کے بعد افطار کے لئے کچھ وقت دیا جاتا ہے. اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس کی کیا دلیل ہے ؟
جواب: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب کهانا قریب کیا جائے اور نماز کا وقت حاضر ہوجائے تو تم مغرب کی نماز پڑھنے سے پہلے کهانا کهاو (مسلم 557)
اس حدیث سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اگر رمضان میں مغرب کی آذان کے بعد افطار کیلئے کچھ وقت جو دیا جاتا ہے وہ درست ہے. لیکن اتنی تاخیر درست نہیں کہ کهاتے کهاتے وقت ہی نکل جائے. یا مغرب کی نماز کا افضل وقت (اول وقت) نکل جاے- (شرح مسلم 64/5)
إذا وُضِعَ عشاء أحدكم وأقيمت الصلاة فابدؤا بِالعَشاءِ ولا يَعْجَلَنَّ حَتّى يَفْرُغَ مِنهُ………وحَكى أبُو سَعْدٍ المُتَوَلِّي مِن أصْحابِنا وجْهًا لِبَعْضِ أصْحابِنا أنَّهُ لا يُصَلِّي بِحالِهِ بَلْ يَأْكُلُ ويَتَوَضَّأُ وإنْ خَرَجَ الوَقْتُ لِأنَّ مَقْصُودَ الصَّلاةِ الخُشُوعُ فَلا يَفُوتُهُ وإذا صَلّى عَلى حالِهِ وفِي الوَقْتِ سَعَةٌ فَقَدِ ارْتَكَبَ المَكْرُوهَ وصَلاتُهُ صَحِيحَةٌ عِنْدَنا وعِنْدَ الجُمْهُورِ لَكِنْ يُسْتَحَبُّ إعادَتُها ولا يَجِبُ ونَقَلَ القاضِي عِياضٌ عَنْ أهْلِ الظّاهِرِ أنَّها باطِلَةٌ وفِي الرِّوايَةِ الثّانِيَةِ دَلِيلٌ عَلى امْتِدادِ وقْتِ المَغْرِبِ وفِيهِ خِلافٌ بَيْنَ العُلَماءِ .شرح مسلم (٥/٤٦)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/ 0165
سوال:اگرکسی کے ذمہ رمضان کےفرض روزے باقی ہوں توایسے مرد اور عورت کے لیے سنت روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ اگر کسی کا رمضان کا روزہ کسی عذرکی وجہ سے چھوٹ گیا ہوتواس کی قضاء سے پہلے سنت روزہ رکھنا مکروہ ہے. اور اگر بغیر عذر کے چھوٹ گیا ہے تواس کی قضاء سے پہلے سنت روزہ رکھنا جائز نہیں ہے. لہذا رمضان کے باقی روزہ کی قضاء جس قدر جلدی ہوسکے کرلینی چاہیے. اور دوسرا رمضان آنے سے پہلے ہی اس ذمہ داری سے فارغ ہونے کا اہتمام کرنا چاہیے.
(يُكْرَهُ لِمَنْ عَلَيْهِ قَضَاءُ رَمَضَانَ أَنْ يَتَطَوَّعَ بِالصَّوْمِ كَرَاهَةُ صَوْمِهَا لِمَنْ أَفْطَرَهُ بِعُذْرٍ). نهاية المحتاج (٣/٢٠٨)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0164
اگرکسی شخص کی نماز جمعہ عذر یا بغیر عذر فوت ہوجاے تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟
جواب: اگر کسی عذر یا بغیر عذر کے جمعہ فوت ہوجاے اور کسی جگہ جمعہ ملنے کا امکان نہ ہو. یا جمعہ کا وقت ہی فوت ہوجائے تو نماز ظہر ادا کرنا لازم ہے _
قالَ أصْحابُنا مَن لَزِمَتْهُ الجُمُعَةُ لا يَجُوزُ أنْ يُصَلِّيَ الظُّهْرَ قَبْلَ فَواتِ الجُمُعَةِ بِلا خِلافٍ لِأنَّهُ مُخاطَبٌ بِالجُمُعَةِ فَإنْ صَلّى الظُّهْرَ قَبْلَ فَواتِ الجُمُعَةِ فَقَوْلانِ مَشْهُورانِ (الجَدِيدُ) بُطْلانُها. المجموع (٤/٤٩٦)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال:نمبر/0163
روزہ کی حالت میں اگر آگ کا دهواں منہ و ناک سے پیٹ میں چلا جائے تو روزه کا کیا حکم ہے ؟
جواب: روزہ کی حالت میں اگر آگ کا دهواں منہ و ناک سے پیٹ میں چلا جائے تو روزہ نہیں ٹوٹے گا. لہذا اگر کوئی جان بوجھ کر منہ کھلا رکھے تاکہ وہ دهواں اس کے پیٹ میں چلا جائے تب بهی روزہ باطل نہیں ہوگا اس لیے کہ دهواں عین کوئی چیز نہیں ہے.
ويُؤْخَذُ مِنهُ أنَّ وُصُولَ الدُّخانِ الَّذِي فِيهِ رائِحَةُ البَخُورِ أوْ غَيْرِهِ إلى الجَوْفِ لا يُفْطِرُ بِهِ وإنْ تَعَمَّدَ فَتْحَ فِيهِ لِأجْلِ ذَلِكَ وهُوَ ظاهِرٌ، وبِهِ أفْتى الشَّمْسُ البِرْماوِيُّ لِما تَقَرَّرَ أنَّها لَيْسَتْ عَيْنًا: أيْ عُرْفًا. نهاية المحتاج (٣/١٦٩).
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0162
دوران سفر قصر کی شروعات کہاں سے ہوگی؟
جواب: دوران سفر قصر کی ابتداء اپنے آبادی کو چھوڑنے کے بعد ہوتی ہے .
(ومَن سافَرَ مِن بَلْدَةٍ فَأوَّلُ سَفَرِهِ مُجاوَزَةُ سُوَرِها) المُخْتَصِّ بِها، وإنْ تَعَدَّدَ إنْ كانَ لَها سُورٌ كَذَلِكَ ولَوْ فِي جِهَةِ مَقْصِدِهِ فَقَطْ لَكِنْ إنْ بَقِيَتْ تَسْمِيَتُهُ سُورًا لِأنَّ ما فِي داخِلِهِ ولَوْ خَرابًا ومَزارِعَ مَحْسُوبٌ مِن مَوْضِعِ الإقامَةِ، والخَنْدَقُ كالسُّورِ وبَعْضُهُ كَبَعْضِهِ، وإنْ لَمْ يَكُنْ فِيهِ ماءٌ عَلى الأوْجَهِ ويَظْهَرُ أنَّهُ لا عِبْرَةَ بِهِ مَعَ وُجُودِ السُّورِ وألْحَقَ الأذْرَعِيُّ بِهِ قَرْيَةً أُنْشِئَتْ بِجانِبِ جَبَلٍ يُشْتَرَطُ فِيمَن سافَرَ فِي صَوْبِهِ قَطْعُ ارْتِفاعِهِ إنْ اعْتَدَلَ وإلّا فَما نُسِبَ إلَيْها مِنهُ عُرْفًا ويَلْحَقُ بِالسُّورِ أيْضًا تَحْوِيطُ أهْلِ القُرى عَلَيْها بِالتُّرابِ أوْ نَحْوِهِ . تحفة المحتاج(٢/٣٧٠)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0160
غير مسلم كے سلام کاجواب دینے اوراسے سلام كرنا كيسا ہے- اور اگر سلام نہیں كر سكتے تو نمستے يا نمسكار وغيره كرنے کا کیا حكم ہے؟
جواب : حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب اہل کتاب تم کو سلام کرے تو تم وعلیکم کہوں (بخاری 6258)
مذکورہ حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کافر سلام کرے تو اس کے جواب میں وعیلکم کہے اور لفظ سلام کااضافہ نہ کرے اس لئے کہ کافر سلامتی کی دعا کا مستحق نہیں ہے اور مطلقا جواب نہ دینابھی جائز ہےاس لیے کہ ایک فاسق شخص کے سلام کا جواب نہ دیناجائز ہے. توکافرکا بدرجہ اولی جائز ہونا چاہیے۔اور اسی طرح کسی کافرکوسلام کرنابھی جائزنہیں ہے.اور لفظ نمسکارکہنا بھی درست نہیں ہے.اس لیے کہ یہ مشرکانہ شعار میں سے ہے اس لئے نمسكار کہنا درست نہیں ہے۔
لا يَجُوزُ السَّلامُ عَلى الكُفّارِ هَذا هُوَ المَذْهَبُ الصَّحِيحُ وبِهِ قَطَعَ الجُمْهُورُ … وإذا سَلَّمَ الذِّمِّيُّ عَلى مُسْلِمٍ قالَ فِي الرَّدِّ وعَلَيْكُمْ ولا يزيد عَلى هَذا هَذا هُوَ الصَّحِيحُ وبِهِ قَطَعَ الجمهور . (١)
قَوْلُهُ: وسَلامُ ذِمِّيٍّ) عُطِفَ عَلى سَلامِ امْرَأةٍ. اهـ. سم (قَوْلُهُ: فَيَجِبُ إلَخْ) وِفاقًا لِلنِّهايَةِ والمُغْنِي (قَوْلُهُ: بِعَلَيْك) عِبارَةُ النِّهايَةِ والمُغْنِي بِوَعَلَيْك بِزِيادَةِ الواوِ ثُمَّ نَبَّهَ المُغْنِي عَلى جَوازِ إسْقاطِها أيْضًا. (٢)
واخْتَلَفَ العُلَماءُ فِي رَدِّ السَّلامِ عَلى الكُفّارِ وابْتِدائِهِمْ بِهِ فَمَذْهَبُنا تَحْرِيمُ ابْتِدائِهِمْ بِهِ ووُجُوبُ رَدِّهِ عَلَيْهِمْ بِأنْ يَقُولَ وعَلَيْكُمْ أوْ عَلَيْكُمْ فَقَطْ ودَلِيلُنا فِي الِابْتِداءِ قوله ﷺ لاتبدأوا اليهود ولاالنصارى بِالسَّلامِ وفِي الرَّدِّ قَوْلُهُ ﷺ فَقُولُوا وعَلَيْكُمْ وبِهَذا الَّذِي ذَكَرْناهُ عَنْ مَذْهَبِنا. شرح مسلم النووي (١٤/١٤٥)
_____________(١) المجموع (٢٠٤/٤)
(٢) تحفة المحتاج مع حاشية الشروانى (٢٢٤/٩)
(٣)شرح مسلم(١٤٥/١٤)
*كتاب الفتاوى(٢٣٤/١)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0159
پاک جوتے (چپل،شُو) پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب :اگر جوتے پاک ہو تو اسکو پہن کر نماز پڑہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
چنانچہ حضرت ابو سعید خدری رضي الله عنه فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اک دفعہ نماز پڑھائی اور آپ نے چپل جوتے اتارا تو صحابہ نے بھی اپنے جوتوں کو اتارا تو رسول الله صلى الله عليه وسلم نے نماز کے بعد فرمایا تم نے اپنے جوتے کیوں اتارے تو صحابه نے فرمایا:اے اللہ کے رسول اپ نے اپنے جوتےاتارے تو ہم نے بھی اتارا، تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھکو جبرئیل نے خبر دی ان چپلوں میں نجاست ہے۔ (مسند احمد 11153) (المجموع 156/3)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0158
کهانا کهانے والے کو سلام کرنا اور اس کا جواب دینے کا کیا حکم ہے؟
جواب : کهانا کهانے والے شخص کے منہ میں اگرلقمہ نہیں ہے تواسے سلام کرنا مسنون ہے اور اس کے لئے جواب دینا بہی واجب ہے لیکن اگر لقمہ منہ میں ہوتو اس کو سلام نہیں کرناچاہیے.اس لئے کہ اس صورت میں اس کے لیے جواب دینادشوار ہوجاے گا. لہذا اس صورت میں سلام کرنے سے احتیاط کرنا چاہیے. (المجموع 4 / 609)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0157
روزہ کی حالت میں خون ٹیسٹ اورخون دینے کاکیاحکم ہے؟
جواب: حضرت ابن عباس رض فرماتے ہیں کہ کہ اللہ کے رسول صلی الله علیہ وسلم نے روزہ کی حالت میں پچھنا لگایا ( بخاري 1938)
مذکورہ حدیث سے فقہاء نے استدلال کیا ہے کہ روزہ کی حالت میں پچھنا لگاناجائز ہے لہذاپچھنالگانے سےاسکا روزہ نہیں توٹے گا.اسی طرح خون ٹیسٹ یاکسی کوخون دینے کے لئے خون نکالنے سے بھی روزہ نہیں توٹےگا. (المجموع 349/6)
پیر _23 _مئی _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/0156
اگرسفرمیں استقبال قبلہ کے ساتھ نمازپڑھناممکن ہی نہ ہوبلکہ دشوارہوتواس وقت نمازاداکرنے کاکیاحکم ہے؟
جواب: اگرکسی کے لئے دوران سفرنمازمیں استقبال قبلہ ممکن نہ ہوتووہ اسی حالت میں نمازاداکرلے.البتہ اس حالت میں اداکی ہویی نماز کا اعادہ واجب ہوگا اس لئے کہ اس طرح کا سفر پیش آنا نادر ہے – (تحفة المحتاج مع حواشي1/485) (مغني المحتاج 1/336)