بھٹكل خلیفہ جامع مسجد عربی خطبہ – 29-04-2022
مولانا خواجہ معین الدین اكرمی صاحب مدنی
مولانا خواجہ معین الدین اكرمی صاحب مدنی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
فقہ شافعی سوال نمبر / 1063
*ختم سحرى كا وقت معلوم ہوتے ہوئے فجر کی اذان تک کھانے پینے کا کیا مسئلہ ہے ؟ نیز اگر وقت معلوم نہ ہو آذان تک کھاتا پیتا رہے تو اس روزے کا کیا حکم ہے؟*
*اگر ختم سحری کا صحیح وقت معلوم ہو تو اس کے بعد کھانے کی اجازت نہیں ہے چاہے آذان ہو یا نہ ہو، آذان کا ختم سحری سے کوئی تعلق نہیں ہے اصل اعتبار وقت کا ہے ہاں اگر وقت کا علم نہ ہو اور کھاتا پیتا رہے پھر بعد میں معلوم ہوجائے کہ وقت ہوچکا تھا تو پھر ایسے شخص کا روزہ شمار نہیں ہوگا اس لیے کہ اصل اعتبار وقت کا ہے*
*فلو نوى بعد طلوع الفجر لا يصح صومه، أو أكل معتقداً أنه ليل، وكان قد طلع الفجر، فيلزمه القضاء، وكذا لو أكل معتقداً أنه قد دخل الليل، ثم بان خلافه، لزمه القضاء.* (الفقه الميسر : ٣٥٣/١)
*كفاية الاخيار :١٩٩/١
*المعتمد :١٥٥/١
*كفاية النبيه :٣٢٥/٦
*المجموع :٣٦٥/٦
فقہ شافعی سوال نمبر / 1048
*نفاس والی عورت کو پچاس دن بعد خون رک جائے پھر وہ رمضان کے روزے رکھے پھر چار دن بعد دوبارہ سے خون نکلنا شروع ہوجائے تو خون رکنے پر جو روزے رکھے تھے ان روزوں کا کیا حکم ہے نیز بعد میں جو خون آیا تھا وہ نفاس کا ہوگا یا استحاضہ کا ہوگا؟*
*عورت کے لئے نفاس کا خون بند ہونے کے بعد نماز پڑھنے، روزہ رکھنے اور دیگر عبادتوں کو کرنے کا حکم دیا گیا ہے لہذا جو عورت نفاس کا خون بند ہونے کے بعد روزہ رکھے اور پھر چار دن بعد دوبارہ خون نکلنا شروع ہوجائے تو اس پاکی کی مدت میں رکھے ہوئے روزہ درست نہیں ہونگے اس لیے کہ وہ نفاس کے ہی دن ہیں اور جو خون دوبارہ شروع ہوا ہے وہ نفاس کا خون ہوگا چونکہ نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت ساٹھ دن ہے۔اگر ساٹھ دن کے بعد بھی خون جاری رہا تو وہ استحاضہ کا خون ہوگا،ساٹھ دن کے بعد روزہ رکھنا ضروری ہوگا۔*
*إذا انقطع دم النفاس فيما دون انقضاء ستين يومًا ثم عاودها الدم، ينظر فيه، فإن عاودها الدم قبل مضى خمسة عشر يومًا من وقت انقطاع الدم، فذاك دم نفاسفينبني على قولي التلفيق.إن قلنا: إن الدماء لا تلفق، فيجعل الكل دم نفاس، ويلزمها قضاء صيامات صامتها في أيام النقاء.* (التعليقة للقاضى حسين:٦٠٥/١)
*المجموع (٥٢٨/٢)
*فتح العزيز: ٥٩٩/٢
*روضة الطالبين: ١٧٩/١
*النجم الوهاج :٥١٣/١
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)