012– سورة یوسف – آیت نمبر – 052
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
فضيلة الشيخ عبد المحسن بن محمد القاسم
فضيلة الشيخ فيصل بن جميل غزاوي
مولانا اقبال نائطے صاحب ندوی
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
فقہ شافعی سوال نمبر / 1066
کیا انویسٹ شدہ روپیہ پر زکات واجب ہوگی یا انویسٹ شدہ رقم پر ماہانہ یا سالانہ جو فائدہ ملتا ہے اس رقم پر زکات واجب ہوگی؟
اگر کسی نے تجارت میں رقم انویسٹ کیا ہے تو انویسٹ شدہ رقم اور سال بھر فائدہ حاصل ہونے والی رقم دونوں کو ملا کر سال کے آخیر میں زکات نکالی جائے گی صرف منافع کو جمع کرکے اس پر زکوۃ نکالنا درست نہیں ہے ہاں اگر منافع باقی نہ ہو تو صرف انویسٹ شدہ رقم کے اوپر زکات واجب ہوگی
يدخل في الأموال التي يجب تقويمها كل من رأس المال والربح معاً، فيضمان إلى بعضهما، وتؤدي الزكاة عن الجميع، فلو بدأ تجارته بما قيمته ألفا ليرة سورية، وفي آخر العام بلغت خمسة آلاف ليرة سورية، وجبت الزكاة عن الكل. (الفقہ المھجی :٢/٤٥)
(ﻭاﻟﺜﺎﻟﺚ) اﻧﻬﺎ ﺗﺤﺴﺐ ﻣﻦ ﺭﺃﺱ اﻟﻤﺎﻝ ﻭاﻟﺮﺑﺢ ﺟﻤﻴﻌﺎ ﻻﻥ اﻟﺰﻛﺎﺓ ﺗﺠﺐ ﻓﻲ ﺭﺃﺱ اﻟﻤﺎﻝ ﻭاﻟﺮﺑﺢ ﻓﻲ ﺣﺴﺐ اﻟﻤﺨﺮﺝ ﻣﻨﻬﻤﺎ (المجموع: ٦/٧٠)