بھٹكل تنظیم جمعہ مسجِد عربی خطبہ – 02-08-2024
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
مولانا خواجہ معین الدین اكرمی صاحب مدنی
مولانا خواجہ معین الدین اكرمی صاحب مدنی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا عبدالعلیم خطیب صاحب ندوی
فقہ شافعی سوال نمبر / 1268
اگر کسی کی رکعت چھوڑ جائے اور وہ امام کی سلام کے فورا بعد کھڑا نہ ہو بلکہ بہت دیر تک تشہد میں بیٹھا رہے پھر بعد میں کھڑا ہوجائے تو کیا اس سے نماز پر کوئی اثر پڑے گا اس کی نماز ہوجائے گی؟
اگر مسبوق امام کے سلام کے بعد فورا کھڑا نہ ہو بلکہ بہت دیر تک تشہد میں بیٹھا رہے جب کہ اس کے لیے وہ تشہد کا محل نہ ہو تو مسبوق شخص کا امام کے بعد دیر تک بیٹھنا حرام ہے۔ اگر وہ حرمت کو جانتے ہوئے عمدا بیٹھا رہے تو اس کی نماز باطل ہوجائے گی۔ ہاں اگر مسئلہ معلوم نہ ہو یا بھول کر بیٹھے تو اس کی نماز باطل نہیں ہوگی۔ ہاں اگر مسبوق شخص کے لیے تشہد میں بیٹھنے کا محل ہو تو امام کے سلام کے بعد دیر تک بیٹھے رہنا مکروہ ہے۔
امام محمد زحیلی فرماتے ہیں: ويلزم الماموم المسبوق القيام عقب التسلمتين ان لم يكن جلوسه مع الامام محل تشهده. فان مكث عامدا عالما بالتحريم بطلت صلاته او ناسيا او جاهلا لم تبطل. وان كان الجلوس محلا لتشهده فلا يلزمه ذلك لكن يكره له تطويله.
(المعتمد:١/ ٣٠٢)
المجموع: ٣ ٤٤٧
مغني المحتاج: ١/ ٤٤٩
بداية المحتاج: ١ / ٣٥٦
حاشية القليوبي وعميرة: ١ / ٧١٩
فقہ شافعی سوال نمبر / 1259
اگر کسی عورت کے ہاتھ میں پلاسٹر ہو اور پلاسٹر ڈالنے سے پہلے وضو بھی نہ کیا ہو اور فرض غسل لینا ہو تو ایسی عورت غسل کیسے کرے گی؟
ایسی عورت پلاسٹر کا حصہ چھوڑ کر بقیہ پورے بدن کا غسل کرے گی اور پلاسٹر پر بھی جتنا ممکن ہوسکے پانی کا ہاتھ پھیرے گی اور پلاسٹر کی وجہ سے غسل کے بعد تیمم بھی کرے گی۔ چونکہ پلاسٹر اعضاء تیمم میں ہے اس لیے چاہے وہ وضو کی حالت میں اس کو پہنی ہو۔ غسل اور تیمم دونوں ناقص ہونے کی وجہ سے اس پر کی گئی نمازوں کو دہرانا لازم ہوگا۔ ہاں اگر پلاسٹر اعضاء تیمم میں نہ ہے اور پلاسٹر طہارت کی حالت میں باندھا گیا ہو تو اعادہ نہیں ہے۔ اور جس صورت میں اعادہ لازم ہے اگر پلاسٹر لمبی مدت کے لیے باندھا گیا ہے کہ اتنی نمازوں کا اعادہ دشوار ہو تو اعادہ ضروری نہیں
وإن كان بالأعضاء أو بعضها (ساتر) كجبيرة (لم يقض في الأظهر إن وضع) الساتر (على طهر) لأنه أولى من المسح على الخف للضرورة هنا… هذا إذا لم تكن الجبيرة على محل التيمم، وإلا، وجب القضاء
(مغنی المحتاج 314/1)
فان كان على العضو الذي امتنع استعمال الماء فيه ساتر كجبيرة لا يمكن نزعها لخوف محذور…. غسل الصحيح على المذهب… وتيمم…كما سبق في مراعاة الترتيب في المحدث۔۔۔ ويجب مع ذلك مسح كل جبيرة التي يضر نزعها بماء استعمالا للماء ما امكن
(نهاية المحتاج286:1)
تحفة المهتاج: 118/1
النجم الوهاج: 452/1
السراج الوهاج :28
عجالة المهتاج: 138/1
فقہ شافعی سوال نمبر / 1265
دوران سفر اگر کسی سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو کیا ایسا شخص سفر کی حالت میں قصر و جمع کرسکتا ہے؟ کیا ایسے شخص کے لیے یہ رخصت ختم ہوجائے گی یا نہیں؟
اگر کوئی شخص جائز سفر کی نیت سے نکلے اور دوران سفر اس سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو ایسی صورت میں اس کے سفر کی رخصت ختم نہیں ہوگی ایسا شخص قصر و جمع کر سکتا ہے۔
قال الامام النووي رحمة الله عليه :اما العاصي في سفره وهو من خرج في سفر مباح وقصد صحيح ثم ارتكب معاصي في طريقه كشرب الخمر وغيره فله الترخص بالقصر وغيره بلا خلاف لانه ليس ممنوعا في السفر
(المجموع:5/ 327)
البيان:2/ 454
روضه الطالبين:1/ 492
اسنى المطالب:1/ 484
نهايه المطلب :2/ 549
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
فقہ شافعی سوال نمبر / 1264
اگر کسی حاملہ عورت کا حمل ساقط ہوجائے یا شرعی عذر کی وجہ سے ماہر ڈاکٹر کے کہنے پر بچے دانی کو صاف کرنے کے کچھ دنوں تک جو خون نکلے۔اس خون کا کیا حکم ہوگا کیا ایسی حالت میں عورت نماز پڑھ سکتی ہے یا نہیں غسل کب کرے گی؟
حمل اگر دو مہینے یا اس سے زیادہ مدت کا ہو اور وہ ساقط ہوجائے یا کچھ شرعی عذر کی وجہ سے بچہ دانی کو صاف کرنا پڑے تو اس کے بعد آنے والا خون نفاس ہی کا خون ہوگا۔ اور حیض و نفاس کی حالت میں نماز پڑھنا، روزے رکھنا، جماع کرنا حرام ہے۔ نفاس والی عورت خون رکنے کے بعد مکمل پاک ہوکر فرض غسل لے گی۔
علامہ ابن حجر الہتمی فرماتے ہیں: النفاس وهو الدم الخارج بعد فراغ جميع الرحم وإن وضعت علقة أو مضغة فيها صورة خفية أخذاً…. ويحرم به ما حرم بالحيض.
(تحفة المحتاج :٦٧٨/١)
شيخ ابن رفعة رحمة الله عليه فرماتے ہیں: النفاس… الدم الخارج عقيب العلقة والمضغة التي شهد القوابل أنه يخلق منها الولد لو بقيت.
(كفاية النبيه:٢٠٨/٢)
البيان: ٥١٣/١
ترشيح المستفيدين علي فتح المعين:١٥٣/١
المعتمد في الفقه الشافعي: ١٢٥/١