فضیلة الشيخ علي بن عبدالرحمن الحذيفي 08-06-2018
مدبنہ اردو ترجمہ : شفقت الرحمٰن
عنوان: رمضان؛ قرآن اور خود احتسابی کا مہینہ
مدبنہ اردو ترجمہ : شفقت الرحمٰن
عنوان: رمضان؛ قرآن اور خود احتسابی کا مہینہ
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
فضيلة الشيخ صلاح بن محمد البدير
فضيلة الشيخ عبد الرحمن بن عبد العزيز السديس
سوال نمبر/ 0197
کیا صدقہ فطر رمضان کے مہینہ میں نکالنے سے ادا ہوجائے گا؟
جواب: صدقہ فطر نکالنے کا وقت رمضان کی ابتداء ہوتے ہی شروع ہوجاتا ہے۔ البتہ رمضان کے آخری دن کے افطار کے بعد نماز عید سے پہلے پہلےاس کا ادا کرنا افضل ہے.اور رمضان میں ادا کرنا جائز ہے. اس لیے اگر کوئی شروع رمضان ہی سےادا کرنا چاہے تو اس کے لیے جائز ہے. لیکن رمضان سے پہلے ادا کرنا منع ہے.
ولا بُدَّ مِن إدْراكِ جُزْءٍ مِن رَمَضانَ مَعَ الجُزْءِ المَذْكُورِ كَما يُفِيدُهُ قَوْلُهُ فَيُخْرِجُ إلى آخِرِهِ، وقَوْلُهُ فِيما بَعْدُ لَهُ تَعْجِيلُ الفِطْرَةِ مِن أوَّلِ رَمَضانَ.
(نهاية المحتاج ٩٥/٣)
سورة الحجر– آيت نمبر 67-68-69-70-71-72-73-74-75-76-77-78-79 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0196
صدقہ فطر کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مسلمان مرد عورت ، آزاد و غلام پر رمضان کے( روزہ ختم ہونے پر) ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو فرض کیا ہے۔ (بخاری:1506)
اس حدیث کی روشنی میں فقہاء نے ہر فرد کی طرف سے ایک صاع اناج .(چاول یا گہیوں) صدقہ فطر نکالنا فرض قرار دیا ہے۔ البتہ صاع کی مقدار میں اہل علم کے درمیان اختلاف ہے. جس کا حاصل یہ ہے کہ ایک صاع 2100/گرام سے 2400/گرام کے درمیان رہتا ہے. بہتر یہ ہے کہ زیادہ مقدار میں ہی صدقہ فطر نکالا جائے. (المجموع;6/85)(الفقه المنهجي 1/ 230
(زَكاةُ الفِطْرِ واجِبَةٌ لِما رَوى ابْنُ عُمَرَ قالَ (فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ صَدَقَةَ الفِطْرِ مِن رَمَضانَ عَلى النّاسِ صاعًا مِن تَمْرٍ أوْ صاعًا مِن شَعِيرٍ عَلى كُلِّ ذَكَرٍ وأُنْثى حُرٍّ وعَبْدٍ مِن المُسْلِمِينَ)
(الشَّرْحُ) حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ رَواهُ البُخارِيُّ ومُسْلِمٌ وزَكاةُ الفِطْرِ واجِبَةٌ عِنْدَنا وعِنْدَ جَماهِيرِ العلماء. (المجموع: ٨٥/٦)
هي قدر معين من المال، يجب إخراجه عند غروب الشمس آخر يوم من أيام رمضان، بشروط معينة، عن كل مكلف ومن تلزمه نفقته.(الفقه المنهجي:٢١٩/١)
Fiqhe Shafi Question No/0196
What is the ruling on Sadqa al fitr?
Ans; Hazrat Abdullah bin Umar R.A narrated that the Messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him) has made one sa of dates or one sa of wheat obligatory on every muslim men and women , slave and freed one in the holy month of Ramadhan..(Sahih bukhari 1506)
Based on this hadeeth,the jurists(fuqaha) has concluded that giving one Sa of meal(rice or wheat) as sadqa al fitr is obligatory for every individual.. However, there is variation between the scholars with regard to the quantity of Sa.. That is one Sa ranges between 2100 grams to 2400 grams.. Giving in maximum quantity is considered to be better..
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ
عنوان : روزے کے اہم مسائل