درسِ حدیث – مولانا محمد یامن صاحب قاسمی – 04-07-2017
سلطانی مسجد میں سلسہ وار درسِ حدیث كے موقعہ پر استاد دیوبند مولانا محمد یامن صاحب قاسمی كا مورخہ 4 جولائی 2017 كو دیا ہوا بیان
سلطانی مسجد میں سلسہ وار درسِ حدیث كے موقعہ پر استاد دیوبند مولانا محمد یامن صاحب قاسمی كا مورخہ 4 جولائی 2017 كو دیا ہوا بیان
سورة الأنفال– آيت نمبر 031-032-033 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
فقہ حنفی سوال نمبر/ 0101
سفر حج پر جانے سے پہلے رشتہ داروں کو بتا کر معافی تلافی کے ساتھ جانا کیا ضروری ہے؟ اس سلسلے میں شریعت کیا رہنمائی کرتی ہے؟
جواب:۔ سفر حج یقیناً ایسا ہے کہ اس سفر میں جانے سے پہلے رشتہ داروں، دوست احباب اور ان لوگوں سے جن سے معاملات ہوں ان سے معافی تلافی کرکے جانا بہتر اور ایک حد تک ضروری ہے، چونکہ ہوسکتا ہے اگر اس طرح معافی تلافی کے ساتھ جائیں اس لئے کہ حج کی قبولیت کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ حلال کمائی سے حج کرے ہر ایک سے معافی تلافی کے ساتھ، اور بندوں کے حقوق کی ادائیگی کے ساتھ ،اللہ کے دربار میں حاضری ہو اور حجِ مقبول کی سعادت حاصل ہوسکے۔
Fiqhe Hanafi Question No/0101
Is it necessary to ask forgiveness from ones relatives before going to hajj pilgrimage??What does the shariah say with regard to this?
Ans; Hajj pilgrimage is indeed a kind of journey where in before embarking on it, it is better and necessary to some extent to ask forgiveness from ones relatives, friends, dear ones and with those people whom we deal with.. On the contrary it is certain that if anyone ask forgiveness in this way then the hajj will be accepted because for its acceptance it is necessary to perform hajj using halal earnings, by asking forgiveness from the people and by fulfilling the rights of the people as one must stand in the court of Allah and acquire the virtue of acceptance of Hajj…..
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0457
اگر زید کسی چیز کی وصیت کرتا ہے لیکن پھر اس کواپنی زندگی میں استعمال کرے تو کیا اس کا استعمال کرنا درست ہے؟
جواب:۔ وصیت، بیع اور نکاح کی طرح لازم عقد نہیں ہے بلکہ ایک جائز عقد ہے، لہذا وصیت کرنے والا اپنی وصیت سے رجوع کرسکتا ہے یعنی وصیت شدہ مال یا روپیہ استعمال کرسکتا ہے۔
نیز حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ آدمی اپنی وصیت میں جو چاہے تبدیلی کرسکتا ہے
يجوز الرجوع في الوصية لأنها عطية لم تزل الملك فجاز الرجوع فيها كالهبة قبل القبض
(المهذب 2/360) له الرجوع عن الوصية وعن بعضها منهاج الطالبين 1/193
Fiqhe Shafi Question No/0457
If zaid makes a will of something but later he makes use of it during his survival then is it correct to use it?
Ans; Like Nikah , will and marketing is not a compulsory agreement but an acceptable agreement.. Therefore the one who makes a will can return to his will, that means he can use the wealth or goods for which he made the will.. And there is a narration by Hazrat Umar R.A that a person can make any changes that he wishes…
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
فقہ حنفی سوال نمبر/ 0100
کھانا کھانے کے بعد دانتوں کا خلال کرنا کیسا ہے؟
جواب:۔ کھانا کھانے کے بعد دانتوں کا خلال کرنا اور کُلی کرنا سنت ہے۔ (كنز العمال ١١٢/١٥)
Fiqhe Hanafi Question No/100
How about cleaning the teeth after having meals?
Ans; Cleaning the teeth and gargling with water after meals is sunnah..
سورة الأنفال– آيت نمبر 029-030 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0456
سفر حج پر جانے سے پہلے رشتہ داروں کو بتا کر معافی تلافی کے ساتھ جانا کیا ضروری ہے؟ اس سلسلے میں شریعت کیا رہنمائی کرتی ہے؟
جواب:۔ سفر حج یقیناً ایسا ہے کہ اس سفر میں جانے سے پہلے رشتہ داروں، دوست احباب اور ان لوگوں سے جن سے معاملات ہوں ان سے معافی تلافی کرکے جانا بہتر اور ایک حد تک ضروری ہے، چونکہ ہوسکتا ہے اگر اس طرح معافی تلافی کے ساتھ جائیں اس لئے کہ حج کی قبولیت کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ حلال کمائی سے حج کرے ہر ایک سے معافی تلافی کے ساتھ، اور بندوں کے حقوق کی ادائیگی کے ساتھ ،اللہ کے دربار میں حاضری ہو اور حجِ مقبول کی سعادت حاصل ہوسکے۔
اذا استقر عزمه بدا بالتوبة من جمیع المعاصی والمکروھات ویخرج من مظالم الخلق ویقضی ماامکنه من دیونه… ویستحل کل من بینه وبینه معاملة فی شي او مصاحبة .. وان یجتھد فی ارضاء والدیه ومن یتوجه علیه برہ وطاعة … لیحرص علی ان تکون نفقته حلالا خالصة من الشبهة فان خالف وحج بما فیه شبھة او بمال مغصوب صح حجه … لکنه لیس حجا مبرورا.(کتاب الایضاح فی مناسک الحج والعمرۃ48-51)
Fiqhe Shafi Question No/0456
Is it necessary to ask forgiveness from ones relatives before going to hajj pilgrimage??What does the shariah say with regard to this?
Ans; Hajj pilgrimage is indeed a kind of journey where in before embarking on it, it is better and necessary to some extent to ask forgiveness from ones relatives, friends, dear ones and with those people whom we deal with.. On the contrary it is certain that if anyone ask forgiveness in this way then the hajj will be accepted because for its acceptance it is necessary to perform hajj using halal earnings, by asking forgiveness from the people and by fulfilling the rights of the people as one must stand in the court of Allah and acquire the virtue of acceptance of Hajj…..
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
سورة الأنفال– آيت نمبر 028-029 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)