منگل _14 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0126
کیا داڑھی اور سر کے بالوں کا کالا کرنا حرام ہے؟ اگر حرام ہے تو داڑھی اور سر کے بال کالا کرنے کی صورت میں نماز درست ہوگی یا نہیں؟ نیز اگر امام ایسا کرے تو اسکے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ سر اور داڑھی کے بالوں کو کالے رنگ کے ذریعہ خضاب کرنا حرام ہے۔ نیز اس طرح کا عمل مسلسل کرنے والے کی نماز درست تو ہوگی اور امام اگراسطرح کا عمل کرے تو اسکے پیچھے نماز پڑھنا بھی مکروہ ہے۔ اگر امام نے ایسا خضاب لگایا ہو جسکے ذریعے بالوں تک پانی نہیں پہنچتا ہو تو ایسی صورت میں اس کا وضو اور غسل درست نہیں ہوگا اور ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں۔
اس طرح کا ایک واقعہ صحیح مسلم میں ملتا ہے جس کے راوی حضرت جابر رضی اللہ عنہ ہیں فرماتے ہیں کہ فتح مکہ کے وقت ابو قحافہ کو لایا گیا درحالیکہ ان کا سر اور ڈاڑھی ثمامہ درخت کے مانند سفید ہوگیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ ان کے بالوں کو کسی چیز کے ذریعہ تبدیل کرو اور کالے رنگ سے بچو۔(مسلم/2102)
————–
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
ویحرم خضابه بالسواد على الأصح(شرح مسلم:2/266)
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
قال اصحابنا:الصلاة وراءالفاسق صحيحة ليست محرمة.لكنها مكروهة.(المجموع:4/222 )
امام
ويحرم تجعيده اى الشعر ونشر الأسنان… والخراب بالسواد (أسنى المطالب:1/35)
امام…
ومن يكرهه المامونين. لأمر يذم شرعا (العباب:1/265)
خطيب شربيني رحمة الله عليه فرماتے ہیں
ويجب إزالة ما فى شقوق الرجلين من عين كشمع وحناء (مغني المحتاج:1/93)
منگل _14 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
منگل _14 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة الانعام– آيت نمبر 164-165 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
پیر _13 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
پیر _13 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0063
اگر کسی دوسرے کی مرغی اپنے گھر میں انڈا دے اور ہمیں معلوم نہ ہو کہ مرغی کس کی ہے تو اس انڈے کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔اگر کسی دوسرے کی مرغی اپنے گھر میں انڈا دے اور اس کا مالک معلوم نہ ہو تو اس انڈے کو معمولی لقطہ کے حکم میں مان کراستعمال کرسکتے ہیں اگر بعد میں اس کا مالک معلوم ہوجائے اور وہ اس چیز کی رقم طلب کرے تو اسکے مالک کو اس کی قیمت لوٹانا ضروری ہے۔
—————
علامه عمراني فرماتے ہیں:
وإن وجدها(أي اللقطة) في موضع مباح…. فإن كانت يسيرة بحيث يعلم أن صاحبها لو علم أنها ضاعت منه لم يطلبها كزبيبة أو تمرة وما أشبهها لم تجب تعريفها وله أن ينتفع بها فى الحال ، لما روي أنس رضي الله عنه أن النبي صلي الله عليه وسلم مر بتمرة مطروحة فى الطريق فقال "لولا أني أخشي أن تكون من تمرة الصدقة لأكلتها”(438/7-439)
پیر _13 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة الانعام– آيت نمبر 161-162-163 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
اتوار _12 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
اتوار _12 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
اردو ترجمہ شفقت الرحمٰن
عنوان: خاوند اور بیوی کے لئے رہنما اصول
اتوار _12 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة الانعام– آيت نمبر 160-161-162-163 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
ہفتہ _11 _فروری _2017AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)