درس حدیث نمبر 0081
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
سورة الانعام– آيت نمبر -123-124 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
سورة الانعام– آيت نمبر -123-124 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
سوال نمبر/ 0123
زیرِناف (ناف کے نیچے) بالوں کے نکالنے کی حد کہاں سے کہاں تک ہے؟
جواب:۔ دراصل زیرِناف کا لفظ کنایہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے،اور بخاری روایت میں اعانة کا لفظ حدیث استعمال ہوا ہے، اور عانۃ سے مراد وہ بال جو مرد اور مرد اور عورت کی شرمگاہ کے اوپر اور اس کے ارد گرد (اطراف) ہوتے ہیں، اور ابنِ عباس بن سریج سے منقول ہے کہ عانة سے مراد وہ بال جو پیچھےکی شرمگاہ کے اردگرد نکلتے ہیں، لھذا وہ تمام بال جو اگلی یا پچھلی شرمگاہ اور اسکے ارد گرد ہوتے ہیں ان کا حلق کرنا یعنی مکمل نکالنا مستحب ہے،اس اعتبار سے ناف کے نیچے کے بال بھی صاف کئے جا سکتے ہیں اس لئے کہ وہ بال بھی شرمگاہ کے اوپر کے حصہ میں ہوتے ہیں۔
————-
والمراد بالعانة الشعر الذي فوق ذكر الرجل وحواليه وكذاك الشعر الذي حواليه فرج المرأة، ونقل عن ابي العباس بن سريج أنه الشعر النابت حول حلقه الدبر فيحصل من جميع هذا استحباب حلق جميع ما على القبل والدبر و حواليه۔(شرح مسلم 492/1)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
سورة الانعام– آيت نمبر 122 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
سوال نمبر/ 0124
اگر کسی شخص کو مسلسل ہوا خارج ہوتی ہے تو کیا اس دوران وضو کرکے نماز پڑھ سکتا ہے؟
جواب:۔ اگر کسی شخص کو مسلسل ہوا خارج ہوتی ہو تو ایسے شخص کے بارے میں فقہا فرما تے ہیں کہ وہ مستحاضہ کے حکم میں ہے چنانچہ امام نووی فرماتے ہیں کہ استحاضہ کا خون یہ دائمی حدث ہے جیسے کہ سلس البول یا مذی لهذا اسکو روزہ اور نماز سے روکا نہیں جائیگا بلکہ مستحاضہ اپنے خون کو دھوئیں گی اور پٹی باندھ کر نماز کے وقت وضو کرے گی۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ اگر کسی شخص کو مسلسل ہوا خارج ہوتی ہو تو وہ نماز کا وقت ہونے کہ بعد اگر لنگوٹ یا پٹی سے ہوا رک سکتی ہے تو اسکو باندھ کر وضو کرے اور نماز پڑھے۔ نیز اگر کھڑے رہنے کے مقابلے میں بیٹھ کر نماز پڑھنے کی صورت میں ہوا رک سکتی ہے تو بیٹھ کر بھی نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔
قال النووي رحمة الله عليه
والاستحاضة حدث دائم كسلس فلا تمنع الصوم والصلاة فتغتسل المستحاضة فرجها و تعصبه وتتوضا وقت الصلاة۔(منهاج الطالبين 1/134)
قال سليمان الجمل
والسلس بولا أو غيره كالمذي والودي والريح كالاستحاضة (الجمل 1/378)
قال الشيخ المليبارى
ولعاجز شق عليه قيام بأن لحقه به مشقة شديدة بحيث لا تحتمل عادة…صلاة قاعدا كراكب سفينة… وسلس لا يستمسك حدثه إلا بالقعود (فتح المعين 143)