مدينة المنوّرة دعاء – 28 رمضان 1437
فضيلة الشيخ عبدالله بن عبدالرحمن البعيجان
فضيلة الشيخ عبدالله بن عبدالرحمن البعيجان
فضيلة الشيخ خالد بن علي الغامدي
سورة النساء – آيت نمبر -080-081 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
سوال نمبر/ 0202
عید کی نماز میں ہر دو تکبیر کے درمیان رکعت باندھنا ہے یا ہاتھ چھوڑے رکھنا بھی درست ہے؟
جواب:عید کی نماز میں دو تکبیرکے درمیان رکعت باندھنا سنت ہے. البتہ اگر کوئی رکعت باندھنے کے بجائے ہاتھ چھوڑے رکھے توکوئی حرج نہیں اس لیے کہ اصل ہاتھوں کو کسی عبث اور بے كار کام میں مشغول کیے بغیر ایک ہی کیفیت پر برقرار رکھناہے.اوریہ مقصد رکعت باندھنے اور ہاتھوں کو چھوڑے رکھنے سے حاصل ہوتا ہے.
ویسن ان یضع یمناہ علی یسراہ تحت صدرہ بین التکبیرتین کما فی تکبیر الاحرام (مغنی المحتاج:1/531)
قال الشیخ الجمل:
ولا باس بارسالھما لان المقصود عدم العبث لھا وھو حاصل مع الارسال وان کانت السنۃ وضعھا تحت صدرہ (حاشیۃ الجمل:2/51)
فضيلة الشيخ صلاح بن محمد البدير
فضيلة الشيخ عبدالرحمن بن عبدالعزيز السديس
فضيلة الشيخ علي بن عبدالرحمن الحذيفي
فضيلة الشيخ صالح بن محمد آل طالب