العمل الصالح في رمضان – 17-06-2016
فضيلة الشيخ عبد المحسن بن محمد القاسم
فضيلة الشيخ عبد المحسن بن محمد القاسم
فضيلة الشيخ أسامة بن عبدالله الخياط
سوال نمبر/ 0242
اگرکسی شخص کے پاس نصاب کے بقدر مال ہو لیکن وہ شخص مقروض بھی ہو تو کیا اس شخص پر زکات واجب نہیں ہوگی؟
جواب: کسی کے پاس بقدر نصاب مال ہو اور اس پر اتنا ہی یا اس سے زیادہ قرضہ ہو تو اس صورت میں موجودہ مال کی زکات ادا کرنا واجب ہے. قرض کی وجہ سے زکات ساقط نہیں ہوگی. اس لئے کہ موجودہ مال ہی سے قرض ادا کرنا کوئی متعین نہیں ہے۔
(حواشی الشروانی مع تحفۃ المحتاج :3/337)
مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب
مولانا عبدالاحد فكردے ندوی صاحب
مولانا عبد النّور عبد الباری فكردے ندوی
فضيلة الشيخ حسين بن عبدالعزيز آل الشيخ
فضيلة الشيخ عبدالله عواد الجهني