فقہ شافعی سوال نمبر – 0041
سوال نمبر/ 0041
تصویر اور نقش ونگاری کے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا کیاحکم ہے؟
جواب:- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک چادر تھی جس پر نقش تھا جس کی بناء پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز میں خلل واقع ہوتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ چادر ابوجہم کو دے کر ان کے پاس سے ایک انبجانی چادرلے لی (مسلم :1240)
اس حدیث کی بناء پرفقہاء فرماتے ہیں کہ نمازی کے لئےا یسے کپڑے جس میں کسی جاندار کی تصویر یا نقش و نگاری ہو اور خودد نمازی یا دوسرے نمازی کے دل کو اپنی طرف کھیچے رکھے جس کی وجہ سے خشوع اور خضوع باقی نہ رہے تو اس طرح کے کپڑے پہن کر نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ لہذا ایسے کپڑوں پر نماز پڑھنے سے احتیاط کرنا چاہیے. روضة الطالبين (٣٩٤/١)
قال الإمام النووي رحمه الله:
ويُكْرَهُ أنْ يُصَلِّيَ فِي ثَوْبٍ فِيهِ صُوَرٌ (١)
_____________
(١) روضة الطالبين (٣٩٤/١)
Answer: Hazrat Ayesha R.A says that the Prophet PBUH had a blanket with engravings on it, due to which the Prayers of the Prophet PBUH used to get disturbed, hence, the Prophet PBUH gave that blanket to Abu Jahm and took an Anbujani (plain) blanket from him. (Muslim: 1240)
On the basis of this Hadith, the Jurists say that the clothes for the worshipers which have pictures or images of a living being on them & it attracts the attention of the worshiper himself towards it or the attention of other worshipers while Praying, such that the attention & rememberance of God (humility & submission) do not remain, then it is Makrooh to offer Prayers wearing such clothes. Therefore, one should be cautious about praying on such clothes.
(روضة الطالبين 982/1)