فقہ شافعی سوال نمبر – 0044
سوال نمبر/ 0044
جمعہ کی رات یا جمعہ کے دن یا سال کے کسی قابلِ احترام دن میں جیسے رمضان ،عاشوراء وغیرہ میں کسی کا انتقال ہو جائے تو لوگ اسے مرنے والے کے حق میں باعثِ فضیلت سمجھتے ہیں اور عذابِ قبر کی سختی میں تخفیف کا سبب سمجھتے ہیں شرعاً اس کی کیا حقیقت ہے؟
جواب:۔ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! جو بھی مسلمان جمعہ کے دن یا رات میں وفات پاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو قبر کے فتنے سے محفوظ فرماتے ہیں.(ترمذی:1074)
اس حدیث میں اس بات کی صریح دلیل ہے کہ جس شخص کا جمعہ کے دن یا رات میں انتقال ہو جائے وہ عذابِ قبر سے محفوظ رہتا ہے،اسی طرح علماء فرماتے ہیں کہ جس شخص کا انتقال رمضان ،عاشوراء اور یومِ عرفہ میں ہوجائے تو اللہ کی ذات سے امید ہے کہ وہ بهی ان شاء الله فتنہ قبر سے محفوظ رہے گا،اس لئے کہ جیسے افضل مکان کی فضیلت ہوتی ہے اسی طرح افضل اور مکرم اوقات کی بھی ایک فضیلت ہوتی ہے۔
————
قال الشيخ الرؤيانى: يستحب إذا مات فى ليلة الجمعة أو يوم الجمعة أو يوم عاشوراء أو فى يوم عرفة أن يتفاؤل له خيرا و يرغب فى حضور جنازته لما روي عبدالله ابن عمرو (بحرالمذهب:384/3)
قال الامام المباركفوري:
أن شرف الزمان له تأثير عظيم كما أن فضل المكان له أثر جسيم: (160/4)
Fiqha Shafi Question no:0044
If a person dies on the night of thursday or the day of friday or any sacred day like Ramadhan , aashura l(10th of Muharram) etc then people regard the day as virtuous for the deceased and reduction of punishment in the grave.. What does the shariah say with regard to this?
Ans;
Hazrat Abdullah bin Amr ( May Allah be pleased with him ) said; ‘Whoever dies on the day of friday or the night of friday, Allah protects him from the trials of the grave..’
(Tirmidhi :1074)
It is evidenced in this hadeeth that whoever dies on the day of friday or the night of friday will be safe from the punishment of the grave.. Similarly, the scholars says that whoever dies in the month of Ramadhan or Aashura or the day of Arafah( 9th of zil hijja) then it is hoped from Allah that the deceased will be saved from the trials of the grave In shaa allah.. Because just how a prominent house has its virtue in the same way the noble and sacred days are also virtuous…