فقہ شافعی سوال نمبر – 0106
سوال نمبر/ 0106
کھانے کے بعد دانتوں میں خلال کرنے اور خلال سے کھانے کے نکلنے والے ذرات کو نگلنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ کھانے سے فراغت کے بعد دانتوں کے سوراخوں میں پھنسے ہوئے کھانے کے ریشے وغیرہ کو احتیاط کے ساتھ خلال کے ذریعہ صاف کر لینا چاہیے. اس لیے کہ منہ اور دانتوں میں ان ذرات کا باقی رہنا دانتوں کی بیماری اور بدبو کا باعث بنتا ہے. اگر ان ذرات میں خون بھی نکلا ہو توایسے ذرات کو نگلنا حرام ہے۔ اس سلسلے میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے کھانے کے بعد خلال کیا تو خلال سے نکلنے والے ذرات کو پھینک دے اور جو زبان سے نکلے اسے نگل سکتا ہے. جس نے ایسا کیا تو بہتر کیا اور جس نے نہیں کیا تو اس پر کوئی حرج نہیں۔(سنن ابی داود/35)
————-
علامہ خطیب شربینی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
ولا یبتلع ما یخرج من اسنانه بالخلال بل یرمیه (مغنی المحتاج:3/250)
(ﺃﻛﻞ) ﺷﻴﺌﺎ (ﻓﻤﺎ ﺗﺨﻠﻞ) ﻣﺎ ﺷﺮﻃﻴﺔ ﻭاﻟﺠﺰاء ﻓﻠﻴﻠﻔﻆ ﺃﻱ ﻣﺎ ﺃﺧﺮﺟﻪ ﻣﻦ اﻷﺳﻨﺎﻥ ﺑﺎﻟﺨﻼﻝ (ﻓﻠﻴﻠﻔﻆ) ﺑﻜﺴﺮ اﻟﻔﺎء ﻓﻠﻴﻠﻖ ﻭﻟﻴﺮﻡ ﻭﻟﻴﻄﺮﺡ ﻣﺎ ﻳﺨﺮﺟﻪ ﻣﻦ اﻟﺨﻼﻝ ﻣﻦ ﺑﻴﻦ ﺃﺳﻨﺎﻧﻪ ﻷﻧﻪ ﺭﺑﻤﺎ ﻳﺨﺮﺝ ﺑﻪ ﺩﻡ (ﻭﻣﺎ ﻻﻙ ﺑﻠﺴﺎﻧﻪ) ﻋﻄﻒ ﻋﻠﻰ ﻣﺎ ﺗﺨﻠﻞ ﺃﻱ ﻣﺎ ﺃﺧﺮﺟﻪ ﺑﻠﺴﺎﻧﻪ ﻭاﻟﻠﻮﻙ ﺇﺩاﺭﺓ اﻟﺸﻲء ﺑﻠﺴﺎﻧﻪ ﻓﻲ اﻟﻔﻢ ﻳﻘﺎﻝ ﻻﻙ ﻳﻠﻮﻙ (ﻓﻠﻴﺒﺘﻠﻊ) ﺃﻱ ﻓﻠﻴﺄﻛﻠﻪ ﻭﺇﻥ ﺗﻴﻘﻦ ﺑﺎﻟﺪﻡ ﺣﺮﻡ ﺃﻛﻠﻪ (ﻣﻦ ﻓﻌﻞ) ﺃﻱ ﺭﻣﻰ ﻭﻃﺮﺡ ﻣﺎ ﺃﺧﺮﺟﻪ ﻣﻦ اﻷﺳﻨﺎﻥ ﺑﺎﻟﺨﻼﻝ (ﻭﻣﻦ ﻻ) ﺃﻱ ﻟﻢ ﻳﻠﻔﻈﻪ ﺑﻞ ﺃﻛﻠﻪ ﻋﻠﻰ ﺗﻘﺪﻳﺮ ﻋﺪﻡ ﺧﺮﻭﺝ اﻟﺪﻡ (عون المعبود)