فقہ شافعی سوال نمبر – 0113
سوال نمبر/ 0113
بسا اوقات بعض جگہوں پر پانی میں کیمیکل چھوڑا جاتا ہے جس کی وجہ سے مچھلیاں پانی کے کنارے لگ جاتی ہیں اگر ان کو فورا نہ پکڑا جائے تو تھوڑی دیر کے بعد مر جاتی ہیں تو ایسی مچھلی کے کھانے کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔ سمندر کا مردار تمام حلال ہے، چاہے وہ شکار کے بعد فطری موت مرے یا کسی سبب کی بنا پر مرے، لہذا کسی جگہ اگر کیمیکل چھوڑنے کی وجہ سے مچھلیاں مر جائیں تو وہ سب حلال ہیں جبکہ ان مچھلیوں کو کھانے کی بناء پر کسی قسم کے ضرر کا اندیشہ نہ ہو، ہاں اگر کسی بیماری وغیرہ کا اندیشہ ہو تو حرام ہیں۔
————
قال الامام النووي:
فيحل عندنا كل ميتات البحر… سواء ما مات بسبب و غيره (المجموع 9/30)
وقال ايضاً:
قد ذكرنا أن مذهبنا: إباحة ميتتات السمك سواء الذي مات بسبب (المجموع. 9/70)
قال وهبة الزحيلي:
مذهب الجمهور غير الحنفية، ورأيهم هو الاصح: حيوان الما: السمك و شبهه مما لا يعيش إلا في الما…. حلال… كيف مات ، حتف أنفه ،أو بسبب ظاهر…. لكن إنتفخ الطافي بحيث يخشي منه السقم يحرم للضرر (موسوعة الفقه الإسلامي 3/672)