فقہ شافعی سوال نمبر – 0116
سوال نمبر/ 0116
ایصالِ ثواب کے لئے میت کی جانب سے جو چیز خرچ کی جائے وہ صدقہ میں شمار کی جائے گی یا نہیں؟ تو اس کے پیش نظر اگر میت کے ایصالِ ثواب کے لئے کھانا پکا کر امیر و غریب دونوں قسم کے لوگوں کو کھلایا جائے تو مالدار لوگوں کے لئے اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟
جواب:۔ میت کی طرف سے ایصالِ ثواب کی خاطر جو دیا جاتا ہے وہ سب صدقہ نہیں ہوا کرتا، بلکہ اس میں دینے والے کی نیت کا اعتبار ہوگا، اگر صدقہ تطوع (مستحب ) کے طور پر دیا گیا ہو پھر اس میں مالدار بھی شریک ہوں تو اس میں کوئی حرج نہیں، ہاں واجب صدقہ (زکات، وغيره) میں مالدار لوگوں کو شامل کرنا جائز نہیں ہے۔ نیز مالدار کو نفلی صدقہ لینے سے احتیاط کرنا بہتر ہے۔
————–
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
قال اصحابنا: لا يجوز صرف الزكاة إلى غني من سهم الفقراء والمساكين (المجموع:219/6)
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
ﺗﺤﻞ ﺻﺪﻗﺔ اﻟﺘﻄﻮﻉ للأﻏﻨﻴﺎء ﺑﻼ ﺧﻼﻑ ﻓﻴﺠﻮﺯ ﺩﻓﻌﻬﺎ ﺇﻟﻴﻬﻢ ﻭﻳﺜﺎﺏ ﺩاﻓﻌﻬﺎ ﻋﻠﻴﻬﺎ و لكن المحتاج أفضل۔(المجموع:٢٣٢\٦)
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں يستحب للغني التنزه عنها(روضةالطالبين:204/2)